نصرت شہباز

نصرت شہباز کی درخواست پر نیب کو نوٹس جاری ،ہائیکورٹ نے تادیبی کاروائی سے بھی روکدیا

لاہور(عکس آن لائن) لاہورہائیکورٹ نے مسلم لیگ(ن) کے صدر محمد شہباز شریف کی اہلیہ نصرت شہباز کی وارنٹ گرفتاری جاری ہونے اور حاضری معافی کی درخواست مسترد ہونے کے خلاف دائر درخواست پر نیب کو نوٹس جاری کرتے ہوئے 8 فروری کو جواب طلب کرلیا جبکہ عدالت نے نیب کو نصرت شہباز کے خلاف تادیبی کاروائی سے بھی روک دیا ۔

لاہورہائیکورٹ کے جسٹس سرفرازڈوگر اور جسٹس اسجد جاوید گھرال پر مشتمل دو رکنی بنچ نے درخواست پر سماعت کی ۔ نصرت شہباز کے وکیل نے موقف اختیار کیا کہ ریفرنس اس وقت فائل کیا جب نصرت شہباز کو بیرون ملک گئے1 سال ہوچکا تھا،طلبی کے نوٹس بیرون ملک بھی نہیں بھیجے گئے ،اگر کوئی شخص کیس کے رجسٹرڈ ہونے سے پہلے بیرون ملک چلا جائے تو وہ کیس میں نامزد نہیں ہوسکتا ۔ نیب وکیل نے کہا کہ نصرت شہباز واپس آکر جواب جمع کرادیں ۔ فاضل عدالت نے استفسار کیا کیا کیس کا چارج فریم ہوچکا ہے۔

فاضل عدالت کو بتایا گیا کہ مکمل کیس کا چارج فریم ہوچکا ہے مگر نیب نے نصرت شہباز کا الگ سے بیان ریکارڈ کرناہے۔ نصرت شہبازکے وکیل نے کہا کہ ایک بار طلبی کا نوٹس نہیں بھیجا اور مجھے معلوم ہی نہیں کہ کسی کیس میں نامزد ہیں۔ فاضل عدالت نے کہا کہ جب وہ واپس آجائیں گی تو سارا معاملہ ختم ہوجائے گا۔ نصرت شہباز کے وکیل نے بتایا کہ فارن آفس سے تصدیق شدہ رپورٹس ہیں کہ وہ شدید علیل ہیں،میڈیکل رپورٹس کے مطابق نصرت شہباز خود سے حرکت بھی نہیں کرسکتیں،اگر فاضل عدالت چاہے تو لندن ہائی کمیشن سے رپورٹ کی تصدیق کروالیں۔ فاضل عدالت نے کہا کہ یہ تو آپ کا معاملہ ہے عدالت کیوں کسی کو لکھے۔ نصرت شہباز کے وکیل نے کہا کہ عدالتی فیصلوں کی روشنی میں چارج کی فریمنگ کے لیے ملزم کا موجود ہونا ضروری نہیں ۔

اپنا تبصرہ بھیجیں