اسلام آباد (رپورٹنگ آن لائن) چیئرمین پاکستان علماء کونسل و نمائندہ خصوصی وزیر اعظم پاکستان برائے بین المذاہب ہم آہنگی و مشرق وسطیٰ حافظ محمد طاہر محمود اشرفی نے کہا ہے کہ موجودہ حالات میں 60 ہزار حجاج کیلئے انتظامات کرنا بھی سعودی حکومت کے بہترین کارناموں میں سے ایک ہو گا۔
نجی دورہ پر سعودی عرب روانگی کے موقع پر ذرائع ابلاغ سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ حج ایک فریضہ ہے جس کو استطاعت کے ساتھ مشروط کیا گیا ہے ، استطاعت میں سفر کا امن ، صحت ، سفری اخراجات اور اہل و عیال کے پاس اخراجات کا مکمل ہونا ہے ، موجودہ حالات میں کرونا کی وباء کی وجہ سے سفر میں بھی مشکلات ہیں اور صحت کے احوال بھی قابل اطمینان نہیں ہیں ، لہذا سعودی عرب کی حکومت نے دنیا اسلام کے مذہبی قائدین کی مشاورت سے جو فیصلہ کیا ہے وہ قابل ستائش ہے اور حکومت پاکستان ، دارالافتاء پاکستان ، پاکستان علماء کونسل سمیت تمام مکاتب فکر کے علماء و مشائخ اس کی تائید کرتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ موجودہ حالات میں 60 ہزار حجاج کیلئے انتظامات کرنا بھی سعودی حکومت کے بہترین کارناموں میں سے ایک ہو گا۔ ایک سوال کے جواب میں حافظ محمد طاہر محمود اشرفی نے کہا کہ پاکستان کی وزارت مذہبی امور اور سعودی عرب کی وزارت حج و عمرہ کے درمیان رابطہ موجود ہے اور سعودی عرب نے ہمیشہ حجاج و زائرین کے معاملہ میں امت مسلمہ کے قائدین اور اسلامی ممالک کو اعتماد میں لے کر فیصلے کیے ہیں۔
ایک اور سوال کے جواب میں حافظ محمد طاہر محمود اشرفی نے کہا کہ سعودی عرب کے تعاون سے پاک افغان علمائ کانفرنس قطعی طور پر افغانستان کے کسی فریق کی حمایت یا مخالفت کیلئے نہیں بلکہ افغانستان میں امن کیلئے تھی ، سعودی عرب اور رابطہ عالم اسلامی امت مسلمہ کے مسائل اور دنیا میں امن کیلئے ہمیشہ کردار ادا کرتے ہیں اور افغانستان کا امن پاکستان اور اس خطہ کا امن ہے۔
سعودی عرب اور پاکستان کی ایک ہی خواہش ہے کہ اس خطہ میں اب بہنے والا خون بند ہو۔ ایک اور سوال کے جواب میں حافظ محمد طاہر محمود اشرفی نے کہا کہ سعودی عرب اور پاکستان کے درمیان دوریاں پیدا کرنے والوں کی سازشیں ناکام ہوئیں۔ آج پاکستان ، سعودی عرب پورے عالم اسلام ، عالم عرب سے گذشتہ دس سالوں سے زیادہ قریب ہے اور یہی وزیر اعظم عمران خان کی پالیسی اور سوچ ہے۔