افتخار علی ملک

ملکی ترقی و خوشحالی میں تارکین وطن پاکستانیوں کا کردار انتہائی اہم ہے‘افتخار علی ملک

لاہور(عکس آن لائن) یونائیٹڈ بزنس گروپ (یو بی جی) کے مرکزی چیئرمین افتخار علی ملک نے کہا ہے کہ ملکی ترقی و خوشحالی میں تارکین وطن پاکستانیوں کا کردار انتہائی اہم ہے اور انہیں سرمایہ کاری کیلئے وزیر اعظم عمران خان کے بے مثال مراعاتی پیکیج سے بھر پور فائدہ اٹھانا چاہیئے ۔

احمد وقار چوہدری کی سربراہی میں 10 رکنی وفد سے گفتگو کرتے ہوئے افتخار علی ملک نے کہا کہ ہزاروں اوورسیز پاکستانی کورونا وباء کی وجہ سے واپس پاکستان آرہے ہیں اور ان میں سے بہت سے اپنے وطن میں کاروبار شروع کرنا چاہتے ہیں۔ اب وقت آگیا ہے کہ حکومت ان کو ایڈجسٹ کرنے کے لئے مزید قابل عمل پالیسیوں کے ساتھ آگے آئے کیونکہ تاریخ میں یہ پہلا موقع ہے کہ وقتی طور پر برین ڈرین رک گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ یہ خوش آئند ہے کہ وزیر اعظم عمران خان کی قیادت میں حکومت نے سرمایہ کاری کے لئے سازگار ماحول فراہم کیا ہے اور سرمایہ کاروں کو ترجیحی بنیادوں پر ہر طرح کی سہولیات فراہم کی جارہی ہیں۔ انہوں نے تارکین وطن پر بھی زور دیا کہ وہ اپنی تکنیکی مہارت شیئر کرکے متعلقہ کاروباری شعبوں کی ڈیجیٹل ترقی میں حکومت کی مدد کریں کیونکہ پاکستان کے مختلف شعبوں کو آٹومیشن کی اشد ضرورت ہے اور اوورسیز پاکستانیوں کی مدد سے حکومت کاروبار ، سیاحت ، صنعت ، ہاؤسنگ اور دیگر بڑے شعبوں کو جدید بنیادوں پر استوار کر سکتی ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ کاروباری برادری کو کاروبار دوست ماحول فراہم کرنے کے لئے خصوصی اقتصادی زونز کا قیام عمل میں لایا گیا ہے۔ زرعی جدت، مشینری اور تحقیق میں سرمایہ کاری اور زرعی شعبے اور معیشت کو مضبوط بنانے میں پر زور دیتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ پاکستان میں پائیدار صنعتی نمو کے لئے زراعت کی ترقی انتہائی ضروری ہے کیونکہ ہماری معیشت زراعت پر مبنی ہے اور آبادی کی اکثریت براہ راست یا بلاواسطہ اس شعبے سے منسلک ہے۔ زراعت کا جی ڈی پی میں حصہ تقریبا 24 فیصد جبکہ روزگار میں حصہ 50 فیصد ہے۔

یہ زرمبادلہکے حصول کا بہت بڑا ذریعہ ہے ، لیکن افسوس ہے کہ اس شعبے کو ماضی میں نظرانداز کیا گیا ہے ، جس کی وجہ سے لوگ روزگار کے لئے دیہات سے شہروں کی طرف نقل مکانی کرنے پر مجبور ہوئے۔ انہوں نے کہا کہ زراعت پاکستان کی صنعتی نمو کی بنیاد ہے کیونکہ ٹیکسٹائل اور چمڑے جیسی بڑی صنعتوں کا انحصار زراعت اور لائیو سٹاک پر ہے۔ افتخار ملک نے کہا کہ حکومت کاروباری لاگت کو کم اور زیادہ آمدنی اور پیداوار والی فصلوں کے فروغ کیلئے فوری اقدامات کرے اور بین الاقوامی اور ملکی سٹور چینز کے ساتھ مل کر کمرشل فارمنگ متعارف کروائے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان خطے میں تیل اور آئل سیڈز کا بڑا درآمد کنندہ ہے، اوور سیز پاکستانی زراعت کے اس شعبے میں جدت کیلئے درآمدی متبادل، ٹیکنالوجی اور مہارتیں یہاں لاسکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سی پیک کے ساتھ پاکستان صنعتی دور میں داخل ہو رہا ہے اور ڈیوٹی فری زون قائم کئے جا رہے ہیں۔ حکومت ملتان اور فیصل آباد میں اقتصادی زون کے قیام کے لئے زراعت کے شعبے کو سی پیک میں شامل کرے اور اقتصادی زونز میں فوڈ اورڈیری پراڈکٹس کے صنعتی یونٹوں کے قیام کے لئے بین الاقوامی سرمایہ کاروں کو خصوصی مراعات دی جائیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں