قاہرہ (عکس آن لائن)مصرکے وزیرخارجہ سامح شکری نے اپنے ترک ہم منصب مولود چاوش اوغلوسے ملاقات کی ہے اور انھوں نے زلزلے سے متاثرہ علاقوں میں مصر کی جانب سے بھیجے گئے امدادی سامان کی چھٹی کھیپ کی ترسیل کی نگرانی کی ہے۔میڈیارپورٹس کے مطابق سامح شکری چاوش اوغلو کے ساتھ ترکیہ کی بندرگاہ مرسین پہنچے جہاں دونوں نے مصر کی جانب سے تباہ کن زلزلے کے متاثرین کے لیے بھیجے گئے امدادی سامان کو وصول کیا۔ترک وزیرخارجہ نے اپنے مصری ہم منصب کے ساتھ ایک مشترکہ نیوزکانفرنس میں کہا کہ ترکیہ اورمصر اپنے دوطرفہ تعلقات کو بہتر بنانے کے لیے مل کرکام کرتے رہیں گے۔
سامح شکری نے مرسین کی بندرگاہ پر لنگرانداز ایک امدادی جہاز کے عقب نے اپنے ترک ہم منصب چاوش اوغلو کے ساتھ صحافیوں سے گفتگو میں کہاکہ ہمارا (ترکیہ کا)دورہ دوستی اور یک جہتی کا پیغام ہے۔انھوں نے کہا کہ ہم مصری حکومت اور مصری عوام کی حیثیت سے پورے دل سے یقین رکھتے ہیں کہ ترکیہ جلدازجلد اس قدرت آفت کی تباہ کاریوں پر قابو پا لے گا۔یہ ایک بہت بڑی تباہی تھی۔ان کا کہنا تھا کہ ہم ترک بھائیوں کی مدد کے لیے اپنی پوری کوشش جاری رکھیں گے۔
مصری وزیرخارجہ نے گذشتہ قریبا ایک دہائی میں پہلی مرتبہ دمشق کا بھی دورہ کیا ہے۔وہ ترکیہ میں آمد سے قبل دمشق پہنچے تھے۔2011 میں شام میں خانہ جنگی شروع ہونے کے بعد کسی مصری وزیر خارجہ کا یہ پہلا دورہ ہے اورصدر بشارالاسد اور عرب ریاستوں کے درمیان تعلقات میں برف پگھلنے کا ایک اوراشارہ ہے۔6 فروری کو ترکیہ اورہمسایہ ملک شام میں 78 کی شدت کا زلزلہ آیا تھا۔اس کے نتیجے میں 50 ہزار سے زیادہ ہلاکتیں ہوئی ہیں۔اس زلزلے کے بعدشام کے لیے عربوں کی حمایت میں اضافہ ہوا ہے اور اس سے صدربشارالاسد کو فائدہ ہوا ہے۔