سرسوں

محکمہ زراعت کا کاشتکاروں کوسرسوں کی کٹائی کے بعد فصل کے گٹھے چھوٹے باندھنے کا مشورہ

فیصل آباد (عکس آن لائن):نظامت زرعی اطلاعات محکمہ زراعت فیصل آبادنے کاشتکاروں کو سرسوں کی کٹائی کر کے فصل کے گٹھے چھوٹے باندھنے اور3، 3یا 4، 4گٹھیوں کو اونچی جگہوں پر بنے ہوئے کھلیانوں میں کھڑی حالت میں رکھنے کا مشورہ دیا ہے تاکہ پھلیوں کو بارشوں کی وجہ سے نقصان نہ پہنچے نیزفصل کو 8،10 دن کیلئے دھوپ میں اچھی طرح خشک کیاجائے اور اس کے بعدٹریکٹر یا بیلوں کی مدد سے گہائی کر کے بیج کو علیحدہ کر لیاجائے جبکہ گہائی کا عمل کینولہ تھریشر کی مدد سے بھی کیا جا سکتا ہے۔ محکمہ کے ترجمان نے کہاکہ فصل کھیت میں زیادہ دیر کھڑی نہ رکھیں ورنہ دانے جھڑنے شروع ہو جاتے اور پیداوار میں کمی واقع ہو جاتی ہے۔ انہوں نے کہاکہ تازہ برداشت شدہ بیج میں چونکہ نمی زیادہ ہوتی ہے اسلئے گہائی کے بعدبیج کو ذخیرہ کرنے سے پہلے دھوپ میں اچھی طرح خشک کر لیاجائے تاکہ پھپھوندی نہ لگنے پائے۔

انہوں نے کہاکہ کاشتکار بیج کو بوریوں میں بھر کے صاف ستھرے گوداموں میں ذخیرہ کریں کیونکہ مذکورہ سفارشات پر عمل کرنے سے 25 سے 30 من پیداوار حاصل کی جا سکتی ہے۔انہوں نے کہا کہ سرسوں میں 30 سے 40فیصد اور رایا میں 70سے 75فیصد پھلیوں کا رنگ بھورا، دانے سرخی مائل، پتے زرد ہونے پر فصل کی برداشت اور کٹائی کاعمل بلاتاخیر شروع کردیاجائے۔انہوں نے کہا کہ سرسوں اور رایا کی زیادہ سے زیادہ پیداوار کے حصول کیلئے فصل کی برداشت کا عمل بے حد اہم اور توجہ طلب ہے کیونکہ برداشت کا وقت اور طریقہ فصل کی پیداوار اور کوالٹی پر بہت اثر انداز ہوتے ہیں۔

انہوں نے کہاکہ وقت پر کاشت کی گئی فصل گندم سے پہلے پک کر تیار ہو جاتی ہے لہذا تیار شدہ فصل کو بروقت برداشت کرنا نہایت ضروری ہے کیونکہ موزوں وقت سے پہلے برداشت کرنے کی صورت میں بیج کمزور اور غیر معیاری ہوتا ہے اور بیج میں تیل کی مقدار بھی کم ہوتی ہے جبکہ برداشت میں زیادہ تاخیر کرنے کے نتیجے میں پھلیاں کھیت ہی میں جھڑنا شروع ہو جاتی ہیں اور پیداوار میں کمی واقع ہو جاتی ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں