مراد علی شاہ

مجھے صوبائی سیاست کرنے کا کہا گیا، مراد علی شاہ

کراچی (عکس آن لائن ) وزیر اعلی سندھ سید مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ وفاق نے سندھ کو 742 ارب روپے دینے کا وعدہ کیا تھا لیکن اب کم کر کے 680 ارب روپے کردیے ہیں اور کہا گیا کہ 62 ارب روپے بھول جاو۔ صوبائی وزرا ءکے ہمراہ پریس کانفرنس کے دوران انہوں نے کہا کہ وفاقی حکومت نے ہدف سے کم ٹیکس وصول کیا تو سندھ کا حصہ کم کردیا۔ انہوں نے کہا کہ بطور وزیر اعلی میری ذمہ داری ہے کہ سندھ کے مسائل پر بات کروں اور اگر ایسا کرتاہوں تو چڑ کیوں لگتی ہے اور اسی بنیاد پر مجھے صوبائی سیاست کرنے کا کہا گیا۔

وزیر اعلی نے کہا کہ اگر معیشت بڑھی ہے تو اس کا مطلب ہے کہ آمدنی بھی بڑھی ہوگی تو پھر سندھ کو جو اس کا حق بنتا ہے وہ دیا جائے۔ علاوہ ازیں مراد علی شاہ نے کہا کہ کل سندھ کا بجٹ بطور انچارج وزارت خزانہ پیش کروں گا۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ این ایف سی ایوارڈ منعقد ہوگا اور اس میں ہماری صوبائی حکومت کو مزید ٹیکس جمع کرنے کے مواقع دیے جائیں گے۔ وزیر اعلی سندھ نے کہا کہ ہمارے ساتھ صریحا ناانصافی ہوئی ہے اور ہم پر انتہائی غیر ضروری منصوبے دے گئے ہیں کیونکہ یہ وہ منصوبے تھے جس پر صوبائی حکومت سے مشاورت ہی نہیں کی گئی۔ سید مراد علی شاہ نے الزام لگایا کہ وفاق ٹیکس میں چوریاں کم کرے تا کہ صوبوں کو ان کا پورا حصہ ملے۔

انہوں نے کہا کہ جس 17 فیصد گروتھ کا ڈھول وفاقی حکومت بجا رہی ہے وہ دراصل تین سال پر مشتمل ہے جبکہ 9.7 ارب روپے کے منصوبے دیے لیکن ریلیز 5 سو ارب کیے۔ ان کا کہنا تھا کہ اگر میں حقائق پر مبنی بات نہیں کررہا تو مجھے بتائیں میں اپنی غلطی تسلیم کروں گا۔ سید مراد علی شاہ نے پانی کے معاملے پر کہا کہ مجھے ارسا اور وفاق سے اعتراض ہے کیونکہ ارسا صوبائی کو پانی کی فراہمی سے متعلق معاہدے پر مکمل طور پر عملدرآمد کرنے میں ناکام رہاہے۔ انہوں نے کہا کہ وفاق ارسا پر دبا ڈال کر معاہدے پر عملدرآمد کو روکنے کی کوشش کررہا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ اس معاملے پر 2018 سے سی سی آئی میں آواز اٹھائی لیکن تاحال کوئی توجہ نہیں دی جارہی اور اس وقت اٹارنی جنرل نے سندھ کے مقف کی تائید کی تھی۔ وزیر اعلی سندھ نے کہا کہ مردم شماری پر میرے اعتراض تھے کیونکہ آپ نے پورے سندھ کی آبادی ہی کم کردی اس لیے پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس بلائیں اور مردم شماری پر بات کریں۔ علاوہ ازیں انہوں نے کہا کہ اگر آپ نے پبلک سروس کمیشن پر حملہ دراصل سندھ پبلک سروس کمیش پر حملہ ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں