آم

ماحولیاتی تبدیلیوں کے آم کی پیداوار پر بھی برے اثرات،پیداوار کم ہونے کی وجہ سے دام آسمان پر پہنچ گئے

کراچی(عکس آن لائن)گلوبل وارمنگ کے باعث درجہ حرارت اتنا بڑھاہے کہ پھلوں کے بادشاہ سلامت کی سلامتی خطرے میں پڑ گئی ہے۔ماحولیاتی تبدیلی آم کی پیداوار کو بری طرح متاثر کرنے لگی، رواں سال مون سون اور بڑی عید کی ساتھ ساتھ آمد کے باعث آم کی مانگ زیادہ ہے لیکن پیداوار کم ہونے کی وجہ سے چونسہ سمیت اچھی ورائٹیوں کا ریٹ آسمان کو چھورہا ہے۔ضلع رحیم یارخان میں 50 ہزار میں سے 30 ہزار ایکڑ پر چونسہ کے باغات ہیں لیکن درجہ حرارت بڑھنے کی وجہ سے اس سال آموں کی مناسب پولی نیشن نہیں ہوسکی۔

آڑھتی محمد زاہد آرائیں نے بتایا کہ اس سال آم کی پیداور بہت زیادہ کم ہے۔ پچھلے سال یہی آم 600 سے 700 میں بکتے تھے جبکہ سندھڑی 700 سے 800 میں مگر اس سال سندھڑی 1100 سے 1500 تک بک رہا ہے۔آفیسر محکمہ زراعت ماجدعلی کا کہنا ہے کہ اس سال ہیٹ ویو بہت زیادہ تھی جس کے باعث ہماری ارلی ورائٹیز خاص کر موسمی چونسہ ، سفید چونسہ اور کالا چونسہ موسم کی شدت کی وجہ سے متاثر ہوئے ہیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں