لاہور (عرفان الحق سے)لاہور پریس کلب کا الیکشن جرنلسٹ گروپ نے جیت لیا ارشد انصاری دسویں مرتبہ لاہور پریس کلب کے صدر منتخب جبکہ پروگریسو گروپ کے رائے حسنین طاہر سینئر نائب صدر منتخب سیکرٹری کی نشست بھی پروگریسو سے چھین گی بابر ڈوگر سیکرٹری کی نشست پر کامیاب
لاہور پریس کلب کے سال 2020 کے لیے ہونے والے الیکشن میں جرنلسٹ پینل نے ایک مرتبہ پھر میدان مار لیا الیکشن2020 نہایت پُرامن اور شفاف طریقے سے انجام پائے لاہور پریس کلب کے ممبران نے ایک بار پھر سے جرنلسٹ گروپ کی طرف سے نامزد امیدوار ارشد انصاری پر اپنے بھر پور اعتماد کا اظہار کرتے ہوے انھیں بھاری اکثریت سے کامیاب کروایا انھوں نے 1169 ووٹ حاصل کیے جبکہ اُن کے مدِمقابل پروگریسو گروپ کے ذاہد گوگی نے 813 ووٹ لیے اس طرح ارشد انصاری لاہور پریس کلب کا دسویں بار الیکشن جیت کر صدارت کی کرسی کے حقدار ٹھہرے سینئر نائب صدر کی سیٹ کے لیے پروگریسو کے امیدوار رائے حسنین طاہر نے 1043ووٹ لیے جبکہ اُن کے مدِمقابل افضال طالب 835 ووٹ حاصل کر سکے اس طرح یہ نشست پروگریسو نے 208 ووٹوں کے مارجن سے جیت لی جبکہ جیتنے والے رائے حسنین طاہر کافی عرصہ سیاست سے باہر رہنے کے بعد اس بار پھر سے الیکشن میں اترے تھے اور کلب ممبران نے اُن کی سابقہ کارکردگی کو دیکھتے ہوے اپنے ووٹ کا حق دار ٹھہرایا نائب صدر کی سیٹ کے لے لیے جرنلسٹ گروپ کی طرف نامزد امیدوار قذافی بٹ 773 ووٹ حاصل کر کے جیت گے ان کے مدِمقابل پروگریسو گروپ کے سید شعیب الدین 712 ووٹ حاصل کر سکے جبکہ اسی سیٹ کے لیے سلمان قریشی نے 446 ووٹ حاصل کیے سیکرٹری کی سیٹ بھی اس سال جرنلسٹ گروپ کے بابر ڈوگر نے 1054 ووٹ حاصل کر کے جیت لی جبکہ ان کے مدِمقابل گذیشتہ سال جیتنے والے پروگریسو گروپ کے ذاہد عابد اپنی سیٹ برقرار نہ رکھ سکے اور 922 ووٹ حاصل کر کے ہار گئے
جوائنٹ سیکرٹری کی سیٹ بھی جرنلسٹ گروپ کے حافظ فیض احمد کے حصے میں آئی انھوں نے 1047 جبکہ اُن کے مدِمقابل رانا اکرام نے 870 ووٹ لیے سب سے زیادہ مقابلہ خزانچی کی سیٹ پر دیکھنے میں آیا یہ سیٹ بطور آزاد امیدوار ذاہد شیروانی نے جیت لی بظاہر ذاہد شیروانی جن کا تعلق جرنلسٹ گروپ سے تھا اُن کو اس سیٹ کے لیے نامزد نہیں کیا تھا بلکہ نعیم حنیف کو اپنا امیدوار اناونس کیا تھا لیکن ذاہد شیروانی جن کی شرافت اور پیار بھرے مزاج کی بنا پر صحافی برادری اُن کی مداح ہے اُن کو بھر پور سپورٹ کر کے اُن کی خدمات کا اعتراف کیا ذاہد شیروانی نے 727 اور اُن کے مدِمقابل نعیم حنیف نے 693 اور پروگریسو گروپ کے اعجاز منظور کھوکھر نے 533 ووٹ حاصل کیے گورننگ باڈی کی 9 نشستوں میں سے پروگریسو اور جرنلسٹ گروپ کے حصے میں چار چار جبکہ ایک آزاد امیدوار دیبا مرزا کامیاب قرار پائیں گورننگ باڈی کے لیے ایم شاہد چوہدری نے 738 دیبا مرزا نے 733عمران شیخ 720فرقان الہی 625 ایم حسنین چوہدری 619 محی الدین 576 حسن تیمور جکھٹر 570طارق مغل 565 امجد فاروق کلو 525 ووٹ حاصل کر کے کامیاب امیدوار قرار پائے
امید کی جا رہی ہے کہ اس بار منتخب باڈی صحافیوں کو اس وقت درپیش مسائل جن میں خاص کر مختلف اداروں سے ڈاؤن سائزنگ کے نام پر فارغ کیے گے اور اُن کی پچھلے چھ چھ ماہ سے رُکی تنخواہوں کے حصول کے لیے جامعہ منصوبہ بندی کرے گی صحافی کالونی کے بی بلاک میں ناجائز قابضین سے قبضہ چھڑوا کر اُن کے حق داروں کو واپس کرائے گی اور خاص طور پر پریس کلب کے گذیشتہ چند سالوں میں بننے والے نئے ممبران کے لیے صحافی کالونی فیز ٹو کے حصول کے لیے اپنی بھر پور توانائیاں استعمال کرتے ہوے اُن کی اُمیدوں پر پورا اُترے گی ۔