فردوس عاشق اعوان نے

فردوس عاشق اعوان نے ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل کی رپورٹ کو متعصبانہ قرار د یدیا

اسلام آباد (عکس آن لائن) وزیراعظم کی معاون خصوصی ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان نے پاکستان میں بد عنوانی کے حوالے سے ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل کی رپورٹ کو متعصبانہ قرار دیتے ہوئے کہا ہے ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل کا ڈیٹا جمع کرنے والے گٹھ جوڑ کو بے نقاب کرنا ضروری ہے۔

ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل کا ڈیٹا جمع کرنے والے کو ماضی میں سفیر تعینات کیا گیا اور ہمارا قصور یہ ہے کہ ہم نے ان کی مدت ملازمت میں توسیع نہیں کی۔ ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل کی رپورٹ غیرجانبدار نہیں ہے اور اپوزیشن اس رپورٹ پر بے بنیاد پروپیگنڈا کر رہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ جب موڈیز جیسے ادارے پاکستانی کی معاشی بہتری کا دعوی کر رہے ہیں ایسے میں بد عنوانی کے حوالے سے اس رپورٹ پر صرف ہنسا ہی جاسکتا ہے۔ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل کی رپورٹ کا حوالہ دیتے ہوئے معاون خصوصی نے بتایا کہ سب سے زیادہ کرپشن مشرف پھرعمران خان کے دورمیں ہوئی ہے۔

رپورٹ کے مطابق تیسرے نمبر پر پیپلز پارٹی اور چوتھے نمبر پر ن لیگ دورمیں کرپشن ہوئی۔ان کا کہنا تھا کہ حکومت اصلاحات کے لیے جدوجہد اور کرپشن کے خلاف جہاد کر رہی ہے۔ حکومت کرپشن کا سامنا کرنے کے لیے دن رات کوشاں ہے۔جمعہ کو پارلیمنٹ ہاوس کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ جس ٹرانسپرنسی انٹرنیشنل کی رپورٹ کے حوالے سے میڈیا ، اخبارات ،سول سوسائٹی اور عوام میں ایک مباحثہ چل رہاہے.

یہ بڑا ضروری ہے کہ اس ٹرانسپرنسی انٹرنیشنل کی اپنی شاخ کا جائزہ لیا جائے جس ٹرانسپرنسی انٹرنیشنل کی رپورٹ موجودہ حکومت کے حوالے سے صاف اور شفاف نہ ہونے کے فتوے دے رہے ہیں، اس ٹرانسپرنسی انٹرنیشنل کی اپنی ٹرانسپرنسی پر بہت بڑا سوالیہ نشان ہے۔انہوں نے کہا کہ ٹرانسپرنسی انٹرنیشنل جس ڈیٹا کی بنیاد پر انڈیکس ترتیب دیتی ہے اس کو ترتیب دینے والے افرا د جہاں سے وہ ڈیٹا اکھٹا کر رہے ہیں ان تمام کاگٹھ جوڑ عوام کے سامنے لانا ضروری ہے.

ٹرانسپرنسی انٹرنیشنل پاکستان چیپٹر کو جو ہیڈ کر رہے تھے ،ان موصوف نے جو سابق ادوار میں ن لیگ کی قیادت اور حکومت کو جس طرح پذیرائی بخشی اور ان کو نوازنے کیلئے اعلی کارکردگی پر سفیر کے عہدے پر تعینات کیا گیا اور ہمارا قصور یہ ہے کہ ہم نے ان کے اس عہدے میں توسیع نہیں کی اور وہ اپنے وقت پر ریٹائر ہو گئے ہیں۔

فردوس عاشق اعوان کا کہناتھا کہ دوسری بات یہ ہے کہ اس رپورٹ کو کون مانے گا جس میں کہا گیا کہ سب سے زیادہ کرپشن مشرف دور میں ہوئی ، پھر عمران خان کے دور کو زیر بحث لایا گیا اور اس کے بعد پیپلز پارٹی کا نمبر اور ن لیگ کے دور میں سب سے کم کرپشن ہوئی یہ رپورٹ پڑھ کر صرف آپ ہنس سکتے ہیں۔

ان کا کہناتھا کہ جن کو پاکستان کی عدالتیں کرپشن کنگز قرار دے رہی تھیں کرپشن کنگز کے مختلف کارنامے اور سیاہ کاریاں عدالتوں میں زیر سماعت ہیں ان جماعتوں کو اس رپورٹ میں کلین چٹ دی گئی ہے اس کا مطلب یہ ہواہے کہ یہ فیئر اور ٹرانسپرنٹ رپورٹ نہیں ہے یہ رپورٹ متعصبانہ ہے۔ان کا کہناتھا کہ وزیراعظم اس بات پر یقین رکھتے ہیں جو کہ مینڈیٹ پاکستان کی عوام نے انہیں دیا ہے.

اس پر من و عن عمل ہوگا اور پاکستان کو صاف شفاف بنانے کیلئے وہ ہر فورم پر اپنے عمل اور اپنی پالیسی سے جدوجہد کرتے رہیں گے ، یہ کرپشن زدہ نظام اور اس سے فائدہ حاصل کرنے والوں کا ایک منظم نیٹ ورک ہے جو ایک دوسرے کو سپورٹ کرتاہے اور ہر جگہ ان کے اعلی کار ہیں جو ان کی سیاہ کاریوں کو تحفظ دیتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ عمران خان نے کرپشن اور کرپٹ عناصر سے نہ کبھی سمجھوتہ کیا اور نہ آئندہ کریں گے کرپشن کنگز ٹرانسپرنسی انٹرنیشنل کی رپورٹ کو اپنے گناہ چھپانے کیلئے آڑکے طور پرا ستعمال کر رہے ہیں جس میں انہیں مایوسی ہو گی ، موڈیز موجودہ حکومت کے معاشی اشاریوں میں بہتری کی نہ صرف تائید کر رہے ہیں بلکہ اس کو سراہا بھی رہے ہیں۔

انٹرنیشنل ٹرانپرنسی کی کل کی رپورٹ پر اپوزیشن بغلیں بجا رہی ہے انہوں نے کہا کہ اپوزیشن وزیراعظم اور موجودہ حکومت کو آڑے ہاتھوں لے رہی ہے وہ جماعت بھی تنقید کر رہی ہے جس کی ایک صوبے میں حکومت ہے وہ جماعت شائد اپنے آپ کو پاکستان سے الگ تصور کر رہی ہے سندھ میں کرپشن کی داستان تاریخ میں سنہری الفاظ میں محفوظ ہے ٹرانسپرینسی انٹرنیشنل کی کریڈیبلٹی پر تجزیہ کرنا بھی ضروری ہے.

اپنا تبصرہ بھیجیں