رانا ثنااللہ

فتنہ خان کل تک سیاسی مخالفین کوکہتا تھا کہ تمہیں گلیوں میں گھسیٹوں گا اب کہتا ہے کہ الیکشن کراؤ، راناثناء اللہ خاں

مکوآنہ (عکس آن لائن)پاکستان مسلم لیگ ن پنجاب کے صدر اوروفاقی وزیر داخلہ راناثناء اللہ خاں نے کہا ہے کہ عمران خان کی ساری مقبولیت صرف سوشل میڈیا پر ہے کیونکہ سوشل میڈیا پر نوجوانوں کو ورغلایا گیا، کہ فتنہ خان کل تک سیاسی مخالفین کوکہتا تھا کہ تمہیں گلیوں میں گھسیٹوں گا اب کبھی کہتا ہے کہ الیکشن کرواؤ، کبھی کہتا ہے کہ ہمارے استعفے واپس کرکے ہمیں اسمبلیوں میں واپس آنے دو، پہلے کہتا تھا کہ مذاکرات نہیں کروں گا اب مذاکرات کیلئے ترلے کر رہا ہے، یہ فتنہ ایک دن ایک بات کرتا ہے اور اگلے دن کوئی اور بات کرتا ہے ہمارے قائد میاں نوازشریف کی نااہلی کے پیچھے ثاقب نثارتھا اورسازش کرکے فتنے کوحکومت میں بٹھایاگیا۔،

مسلم لیگ ن الیکشن کیلئے تیار ہے الیکشن اسی سال ہوں گے، جب بھی انتخابات ہوئے ڈٹ کر حصہ لیں اورتگڑے ہوکر سیاست بھی کریں گے جس کے بعد نواز شریف کی قیادت میں ایک بار پھرشاندار ملکی تعمیر و ترقی کا سفر شروع کیا جا ئے گا،پی ٹی آئی حکومت کی نااہلی سے ملک میں دہشت گردی نے سر اٹھایا،سمجھ سے بالاتر ہے کہ دہشت گردوں کو واپسی کا راستہ کیوں دیا گیا،جن لوگوں نے کلاشنکوف چلانے کے سوا ساری عمر کوئی کام نہیں کیا انہیں عمران خان کی قیادت میں کے پی کے حکومت نے واپس بلاکر کہا کہ آجائیں اور یہاں شریف شہری بن کر رہیں جس کا نتیجہ آج سب کے سامنے ہے،

ان خیالات کا اظہار انہوں نے فیصل آبا د کے مختلف تقربیات سے خطاب اور اپنے انتخابی حلقہ میں کارکنوں سے ملاقات کے دوران گفتگو کرتے ہوئے کیا راناثناء اللہ نے کہا کہ ان کا الیکشن سب سے زیادہ مشکل ہوگا کیونکہ یہ میرے خلاف سب سے زیادہ زور لگائے گا لیکن جو آدمی مخالفین سے بات نہ کرے جمہوریت میں اسکی کوئی جگہ نہیں۔انہو ں نے کہا کہ آپ نے ہی میرا الیکشن لڑنا ہے اور نوجوانوں کو سمجھنا چاہیے اوراگرعوام نے اسکو مسترد نہ کیا تو اس نے قوم کو ورغلائے رکھنا ہے ہم نے اپنے دور میں بجلی کے کئی نئے کارخانے لگائے لیکن فتنہ خان نے ایک بھی نیا کارخانہ نہیں لگایا، ہم نے طویل لوڈشیڈنگ کا خاتمہ کیا اور اگراب کسی جگہ تھوڑی بہت لوڈ مینجمنٹ ہے تو اس کی وجہ یہ نہیں کہ بجلی بنانے کے کارخانے نہیں ہیں بلکہ اس کی وجہ گیس اور فرنس آئل کی کمی ہے جس کا جلد خاتمہ کردیا جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ وہ تمام برادریوں اور دوستوں کے شکر گزار ہیں جنہوں نے انہیں منتخب کرکے عوامی خدمت کا موقع دیا پی ٹی آئی کی ٹکٹ کے بدلے ڈیڑھ ڈیڑھ کروڑ کا مطالبہ کیاجارہا ہے اور بابا رحمتے آج ایک عام آدمی کی طرح ہے لیکن جب یہ طاقت میں تھا تو کیا کرتا ہوگا۔ عمران خان نے اپنے دور حکومت میں کوئی کام نہیں کیابلکہ صرف گالی کلچر کو متعارف کروایااس کے برعکس ہم نے فیصل آباد میں دل اور ایشیا کا سب سے بڑا چلڈرن ہسپتال بنایا، ہمارے دور میں سڑکیں اور ایکسپریس وے بنیں مگرعمران خان بتائے اس نے اپنے دور حکومت میں کیا کیا۔انہوں نے کہا کہ 2014 میں عمران خان نیازی نے دھرنا دیاجس کی وجہ سے چینی صدر کا دورہ ایک سال لیٹ ہوااور ملکی ترقی متاثر ہوئی۔انہوں نے کہا کہ اسوقت بھی فتنہ ایک ہی بات کہتا تھا نواز شریف کو وزیراعظم ہاؤس سے باہر نکالوں گاتاہم بعدازاں سانحہ آرمی پبلک سکول کیوجہ سے اس نے دھرنا ختم کیا۔ انہوں نے کہاکہ ثاقب نثارکہتا تھا کہ مجھے پتہ نہیں کیا ہوگیا ہے، بابا رحمت بن گیاہوں،دراصل ثاقب نثار قوم کیلئے بابا زحمت بن گیا تھا،ثاقب نثارکا بیٹا آڈیولیک میں ٹکٹ کیلئے سودا کررہاہے۔انہوں نے کہاکہ اتنے اعلیٰ منصب پربیٹھے لوگوں کاایسا گندا کردارسامنے آرہاہے،آج وہ عام آدمی ہے،جب وہ چیف جسٹس ہوگا تواس کی اولادکیاکرتی ہوگی۔

وفاقی وزیرنے کہا کہ ایک دوسرے کا احترام کرنے تک سیاسی استحکام نہیں آسکتا،عمران خان نے126دن کا دھرنا دیا،اس دوران چینی صدرآناچاہتے تھے اورسی پیک کاتحفہ دیناچاہتے تھے،2014میں دھرناختم ہونے کے بعدنوازشریف نے عمران خان کوفون کیانوازشریف نے ملک اور قوم کی خاطرعمران خان کوفون کیا۔رانا ثنا اللہ نے کہاکہ 2018میں پاکستان ترقی کررہا تھا،2018میں سازش ہوئی اس میں اسٹیبلشمنٹ،عدلیہ شامل تھی، نوازشریف کی نااہلی کے پیچھے ثاقب نثارتھا اورسازش کرکے فتنے کوحکومت میں بٹھایا گیا۔وزیر داخلہ نے کہا کہ پلوامہ حملے کے بعدجنرل باجوہ،آصف غفورنے کہا بریفنگ دینا چاہتے ہیں،بریفنگ کیلئے اپوزیشن جماعتوں کوبلایاگیا،ملک میں2017سی2018 تک دہشتگردی ختم کردی گئی تھی،آج کے پی میں دوبارہ حالات خراب ہورہیہیں، جبکہ پنجاب میں آج بھی دہشتگردی نہیں ہے کہ پائیدار ترقی کیلئے سیاسی اور معاشی استحکام ناگزیر ہے اورمہذب معاشروں میں قانون کی حکمرانی اور اقدار کی پاسداری ہوتی ہے جبکہ ملک میں تمام بڑے ترقیاتی منصوبوں کا سہرا مسلم لیگ(ن) کو جاتا ہے۔۔

انہوں نے کہا کہ فتنہ خان کل تک سیاسی مخالفین کوکہتا تھا کہ تمہیں گلیوں میں گھسیٹوں گا اب کبھی کہتا ہے کہ الیکشن کرواؤ، کبھی کہتا ہے کہ ہمارے استعفے واپس کرکے ہمیں اسمبلیوں میں واپس آنے دو، پہلے کہتا تھا کہ مذاکرات نہیں کروں گا اب مذاکرات کیلئے ترلے کر رہا ہے، یہ فتنہ ایک دن ایک بات کرتا ہے اور اگلے دن کوئی اور بات کرتا ہے۔انہوں نے کہا کہ ہمارے اقدامات کے باعث پنجاب میں دہشت گردی کے ناسور کا خاتمہ ہوچکا ہے جس کا سہرا نواز شریف کے سر ہے۔وزیر داخلہ نے کہا کہ اگلے ہی روز نواز شریف نے عمران خان سے رابطہ کیااور عمران خان کو دہشت گردی کے معاملے میں ساتھ چلنے کی دعوت دی جبکہ ہماری حکومت نے دہشت گردی سمیت دیگر مسائل پر قابو پایا۔

انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کی حکومت نے کے پی کے طالبان کو واپس بلایالیکن اللہ کے کرم سے پنجاب میں دہشت گردی کا خاتمہ ہے۔رانا ثناء اللہ نے کہا کہ 2013ـ14میں لوگ پاکستان نہیں آتے تھے بلکہ کاروباری لوگ کہتے تھے دبئی میں آکر ہم سے ڈیل کریں مگر پھر ایسا ہوا کہ 2018میں پاکستان کو ترقی سے کوئی نہیں روک سکتا تھالیکن پھر2018 میں سازش کرکے بیٹے سے تنخواہ نہ لینے پر نواز شریف کو نااہل کردیا گیااوربابا رحمتے پوری قوم کیلئے بابا زحمتے بن گیا۔انہوں نے کہا کہ نواز شریف کو بیٹے سے تنخواہ نہ لینے پر نااہل کیا گیااور ان تمام لوگوں نے فتنہ صفت عمران خان کو اقتدار میں بٹھایالیکن اس آدمی نے اسمبلی میں ہم سے کبھی سلام دعا نہیں کی، شہباز شریف نے اسکو کہا ملک کے حالات ٹھیک نہیں مل کر کچھ کرتے ہیںلیکن اس نے گالیاں نکالنا شروع کردیں اور کہا کہ میں چوروں کے ساتھ نہیں بیٹھوں گا حالانکہ سب سے بڑا چور یہ خود ہے۔

وزیر داخلہ نے کہا کہ پلوامہ معاملے میں آصف غفور نے کہا کہ ہم نے بریفنگ دینی ہے جس پر ساری اپوزیشن وہاں پر اکٹھی ہوئی مگریہ وہاں نہیں آیا۔انہوں نے کہا کہ عمران خان کی ساری مقبولیت صرف سوشل میڈیا پر ہے کیونکہ سوشل میڈیا پر نوجوانوں کو ورغلایا گیا ہے لہٰذا اگر عوام نے اسکو مسترد نہ کیا تو یہ قوم کو کسی حادثے سے دوچار کردے گا کیونکہ ہٹلر بھی بڑی اچھی تقاریر کرتا تھا مگر قوم کو حادثے سے دوچار کروا گیا،یہ شخص سمجھتا ہے کہ میں صرف میں ہوں،وزیر آباد والے واقعہ میں ملوث شخص انہوں نے ہی پکڑا جس کے موبائل فون سے چار سو کے لگ بھگ کلپ ملے،اگر وزیر داخلہ و دیگر ملوث ہوتے تو کیا وہ ایک دن پہلے بیس ہزار کاموبائل فون خریدتا،اگر کوئی مذہبی جنونی اسکو اب کچھ کردے تو یہ میرا نام لے لیتا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں