عالمی ادارہ صحت

عالمی ادارہ صحت کی کورونا وائرس کے خلاف غیر معمولی عالمی ردعمل پر وارننگ

بیجنگ (عکس آن لائن)عالمی ادارہ صحت( ڈبلیو ایچ او) نے کورونا وائرس کی وباء کے خلاف عالمی سطح پر غیر معمولی ردعمل کے حوالے سے انتباہ جاری کیا ہے۔

فرانسیسی خبر رساں کے مطابق ادارے کا کہنا ہے کہ کورونا وائرس نے چین سے باہر کے لوگوں کی نسبتاً کم تعدادکو متاثر کیا ، اسی لئے اموات کی شرح کم ہے، لہٰذا کورونا کو روکنے کے نام پر سفری پابندیاں غیر ضروری ہیں ، عالمی ادارے نے اس تجویز کو بھی مسترد کیا کہ تمام جہازوں کی آمدکو روکا جائے۔

جنیوا میں ڈبلیو ایچ او کے سربراہ ٹیڈرس ایڈھانم گیبریئس نے میڈیا کو بتایا کہ صورتحال کے تناسب سے اقدامات اٹھانے چاہئیں اور ایسے اقدامات سے گریز کیا جائے جو اس حوالے سے مددگار ثابت نہ ہوتے ہوں۔

ڈبلیو ایچ او نے وائرس پر قابو پانے کے لئے سخت اقدامات کرنے پر چین کی تعریف بھی کی ہے۔ بیان کے مطابق چینی حکام نے سخت متاثرہ وسطی صوبے ہوبی کو نہ صرف سیل کر رکھا ہے اوردوسرے شہروں سے لوگوں کی آمد روک دی ہے بلکہ یہاں تقریباً 56 ملین افراد کو قرنطین کے تحت رکھا ہوا ہے۔ دوسری جانب دارالحکومت بیجنگ آنے والوں کو 14 دن زیر مشاہدہ رکھا جاتا ہے۔

ڈبلیو ایچ او نے یہ انتباہ ایسے موقع پر جاری کیا ہے جب سرکاری اعدادو شمار کے مطابق کورونا وائرس سے اموات 1868 تک پہنچ گئی ہیں۔ واضح رہے کہ اس وقت چین میں 72000جبکہ چین سے باہر سینکڑوں لوگ اس انفیکشن کا شکار ہیں۔ کورونا وائرس عالمی معیشت پر خطرناک اثرات کا باعث بن رہا ہے جبکہ اس سے چین سمیت دنیا بھر میں تجارتی میلوں، کھیلوں کے مقابلوں اور ثقافتی تقریبات کا انعقاد بھی متاثر ہوا کیونکہ متعدد ممالک نے چینی مسافروں کے داخلے پر پابندی لگائی جبکہ بڑی ایئر لائنز نے چین کے لئے اپنی پروازیں معطل کیں۔

جاپان نے وائرس کی ممکنہ موجودگی کے خدشے پربحری جہاز کو گزرنے سے روک دیا تھا جس پر سینکڑوں مسافر سوار تھے۔ قبل ازیں کمبوڈیا میں ایک مسافر میں وائرس کی تصدیق ہو گئی تھی۔

اپنا تبصرہ بھیجیں