عظمیٰ بخاری

شہزاد اکبر کو پچاس کروڑ تو کیا ایک پیسہ نہ دو ں ،کاوے مساوی کو بھی ایک نوٹس بھیجے ،ایک اور نوٹس کیلئے تیار ہوں’ عظمیٰ بخاری

لاہور( عکس آن لائن) مسلم لیگ(ن) پنجاب کی سیکرٹری اطلاعات عظمیٰ بخاری نے کہا ہے کہ میں شہزاد اکبر کو پچاس کروڑ تو کیا ایک پیسہ نہ دو ں ،جائیں کاوے مساوی کو بھی ایک نوٹس بھیجے ،میں اپنی بات پر قائم ہوں کہ پاکستان کے نظام پر سب سے بڑی ڈکیتی شہزاد اکبر نے کی ہے ،میں ایک اور لیگل نوٹس لینے کے لئے تیار ہوں،شہزاد اکبر کے خلاف 22کروڑ افراد کی جانب سے ہتک عزت کا دعوی ہونا چاہیے ،

عمران خان اپنے ہتک عزت کے دعوے کا جواب دے میں بھی جواب دیدوں گی،نیا پاکستان جتنا نیا رہا ہے اور جتنی تبدیلی آئی عوام نے دیکھ لی ہے ،نیا پاکستان اتنا گندا ہوگا کسی کو پتہ نہیں تھا،اسلم اقبال نے گزشتہ روز پرانی باتیں کیں،میاں اسلم اقبال کے حلقے میں سپیڈ بریکر بنانے پر ان کو مبارکباد پیش کرتے ہیں۔ گزشتہ روز پریس کانفرنس کرتے ہوئے عظمیٰ بخاری نے کہاکہ حکومت نے دو سال لگا کر لاہور کو کچرا کنڈی بنایا ہے ، کوڑا اٹھانا لوکل گورنمنٹ کا کام ہوتا ہے ،ان میں ہمت نہیں لوکل گورنمنٹ کے انتخابات کروا سکیں،نہ ان کو حقائق کا پتہ ہے نہ ان کے پاس تجربہ نام کی کوئی چیز ہے،ایل ڈبلیو ایم سی کی بڈز میں شہباز شریف نے کئی گنا کمی کرائی ،شہباز شریف نے بین الاقوامی ماہرین کو بلوا کر کام کروایا،یہ شہباز شریف کے بغض میں یہ سب کچھ کررہے ہیں،شہباز شریف نے دو ارب کا کنٹریکٹ دیا یہ دو ارب ساٹھ کروڑ میں دینے جارہے ہیں،ہر بات کا الزام شہباز شریف پر ڈال کر فارغ ہوجانا ان کا پرانا وطیرہ ہے ،ڈھائی سال سے پنجاب میں آپ کی حکومت ہے آپ نے طریقہ کار کیوں نہیں بنایا،سیاسی کوڑا تحریک انصاف میں اکھٹا کرلیا لاہور میں کوڑا چھوڑ دیا،لاہور کو (ن) لیگ کو ووٹ دینے کی سزا دی گئی۔ انہوںنے کہاکہ پنجاب کی شہباز سپیڈ کے آگے بریکر لگادیا گیا ،عثمان بزدار پہلے بھی قرنطینہ میں ہی ہوتے ہیں،ہر چیز کی قیمت آسمان سے باتیں کررہی ہے ،

یہ نالائق اور نا اہل تو تھے لیکن کرپٹ اور برے بھی ہیں،آخری ڈیڈ لائن کی پریس کانفرنس کے بعد بھی لاہور کے مختلف علاقے دیکھ لیں،ہم نے آپ کو گھرجانے کی اکتیس جنوری کی آخری ڈیڈ لائن دی تھی ،مجھے لگتا ہے انہیں نظر لگ گئی ہے،کراچی کو بھی کچرا کنڈی بننے میں ڈھائی سال لگے تھے آپ نے دو سال میں کارنامہ سر انجام دیدیا،آپ کے تعفن زدہ ماحول اور کوڑا زدہ ذہنیت کے ساتھ ہم گزارا کرلیں گے لیکن گلی محلوں کا گند صاف کریں ۔ انہوںنے کہاکہ عثمان بزدار کو شراب لائسنس میں ایک دفعہ بلایا گیا اور شہباز شریف کو اندر کیا ہوا ہے ،چینی کی قیمت آج پھر سو روپے کلو ہوچکی ہے ،اب چور ڈاکو کی بات ہم نے نہیں سننی آپ نے جواب دینا ہے ۔ انہوںنے کہاک ہ براڈ شیٹ کی روزانہ نئی باتیں سامنے آرہی ہیں،یوکے میں شریف فیملی کے خلاف تحقیقات کی گئیںوہ اس نتیجے پر پہنچے کوئی منی لانڈرنگ نہیں کی گئی۔ انہوںنے کہاکہ یہ جو کوڑا آپ کے دماغ، سیاسی تربیت میں ہے ہم بھگت لیں گے عوام اسے نہیں بھگتیںگے ،اگر یہ استعفیٰنہیں دیتے تو پھر دیکھے دوسری اسٹیج پر کہاں جاتے ہیں،عمران خان نے کہا تھا تلاشی دو اور رسیداں کڈو میں بھی ان سے آج یہی کہہ رہی ہوں۔انہوںنے کہاکہ میاں اسلم اقبال اب بھی 1990ء کی دہائی میں رہ رہے ہیں۔ انہوںنے کہاکہ 19جنوریکو الیکشن کمیشن کے باہر جائیں گے ،پتہ چلے پارٹی کی فنڈنگ کا پیسہ کس نے نکالا ، عمران خان اور جہانگیر ترین نے اکائونٹس سے پیسے نکالے۔

انہوںنے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ اگر ہمارے سڑکوں پر نکلنے سے کوڑا اٹھایا جائے تو میں سڑکوں پر نکلنے کے لئے تیار ہوں، میںہاتھوں سے کوڑا اٹھانے کے لئے تیار ہوں۔ا نہوںنے کہا کہ شہباز شریف کو بند تو کرلیا پتہ کرنا چاہیے شہباز شریف رات کو جیل سے نکلتے ہوں اور کوڑا پھینک کر واپس چلے جاتے ہیں۔ انہوںنے کہا کہ ہم ان پر یقین کرنے کو تیار نہیں تو دنیا کے لوگ کیسے کریں گے ،صفائی صرف عمران خان کے روٹ پر کی جارہی ہے۔ انہوںنے کہاکہ سچ یہ ہے کہ ان کے اراکین قومی و صوبائی اسمبلی عمران خان کے آگے ہاتھ جوڑتے ہیں کہ انہیں عوام میں نہ بھیجیں۔ انہوںنے کہا کہ میں شہزاد اکبر کو پچاس کروڑ توکیا ایک پیسہ نہ دو ں،جائے کاوے مساوی کو بھی ایک نوٹس بھیجے ،میں اپنی بات پر قائم ہوں ،پاکستان کے نظام پر سب سے بڑی ڈکیتی شہزاد اکبر نے کی ہے۔میں ایک اور لیگل نوٹس لینے کے لئے تیار ہوں،شہزاد اکبر کے خلاف 22کروڑ افراد کی جانب سے ہتک عزت کا دعوی ہونا چاہیے ،شہزاد اکبر نے سیاست میں بیہودہ طریقے متعارف کروائے ،

عمران خان اپنے ہتک عزت کے دعوے کا جواب دے میں بھی جواب دیدوں گی ،شہزاد اکبر پاکستان کی سیاست میں گند کرنے کے لئے ہیں،میں اس پریس کانفرنس کے بعد اگلے نوٹس کا انتظار کروں گی ضرور نوٹس بھیجیے گا ،مجھے ہتک عزت کا نوٹس دینے کی بجائے استعفیٰ دیں،عمران خان کہتے تھے کسی کے باپ کا پیسہ نہیں ہے ہم بھی پوچھتے ہیں جو براڈ شیٹ کو پیسے دئیے گئے ہیںیہ اربوں روپے شہزاد اکبر سے لیں گے؟ ۔

اپنا تبصرہ بھیجیں