سولو فلائٹ

سولو فلائٹ پالیسیاں کبھی بھی معیشت کے لئے سود مند ثابت نہیں ہو سکتیں ‘ اشرف بھٹی

لاہور(عکس آن لائن)آل پاکستان انجمن تاجران کے مرکزی صدر اشرف بھٹی نے کہا ہے کہ آئند ہ مالی سال کا بجٹ ہر شعبے کیلئے انتہائی اہمیت کا حامل ہوگا ، کورونا وائرس کی وبا ء کی وجہ سے ہر شعبہ مشکلات کا شکار ہے اس لئے حکومت کو چاہیے کہ نئے ٹیکسز لگانے سے گریز کرے ، اس وقت کاروبار کی جو صورتحال ہے ایسے میں کوئی بھی طبقہ مزید ٹیکسز کا بوجھ اٹھانے کا متحمل نہیں ہو سکتا۔ اپنے ایک بیان میں اشرف بھٹی نے کہا کہ حکومت پہلے سے ٹیکس دینے والوں کے گرد شکنجہ کسنے کی بجائے نئے ٹیکس گزاروں کو تلاش کرے اور ایک انداز ے کے مطابق اگر حکومت تھوڑی سی توجہ دے تو 25سے30لاکھ نئے لو گ ٹیکس نیٹ میں شامل ہو سکتے ہیں ۔ نوٹسز کے کلچر نے ٹیکس دہندگان کو اس نظام سے متنفر کر دیا ہے اس لئے دوستانہ ماحول کو فروغ دیا جائے ۔

اشرف بھٹی نے کہا کہ سمگلنگ ہماری معیشت کو دیمک کی طرح چاٹ رہی ہے جسے روکنے کی اشد ضرورت ہے اس کیلئے حکومت کو سب سے پہلے اس کی وجوہات کو تلاش کرنا ہوگا تبھی اس کے تدارک کیلئے اٹھائے جانے والے اقدامات ثمر آور ثابت ہو سکتے ہیں۔ حکومت مشاورت کے عمل کوفروغ دے ، سولو فلائٹ پالیسیاں کبھی بھی معیشت کے لئے سود مند ثابت نہیں ہو سکتیں ۔ حکومتی اداروں ، تاجر تنظیموں او ر ایسوسی ایشنز کے درمیان موثر روابط کے لئے فوکل پرسنز کی تعیناتی کی جائے ۔ حکومت صرف ٹیکسز اکٹھے کرنے پر توجہ مرکوز کرنے کی بجائے تاجروں کے دیرینہ مسائل بھی حل کرے ۔ اشرف بھٹی نے کہا کہ ملک بھر میں 35سے40تاجرنہ صرف مختلف ٹیکسز کی ادائیگی کر رہے ہیں بلکہ لاکھوں خاندانوں کو روزگار دینے کا ذریعہ بھی ہیں اس لئے حکومت تاجروں کے مطالبات اور تجاویز کو نظر انداز کرنے کی بجائے انہیں اہمیت دے ۔

اپنا تبصرہ بھیجیں