سبزیاں

روایتی طریقہ کاشت کی نسبت بلند، واک ان اور پست ٹنل میں سبزیاں کامیابی سے اگائی جارہی ہیں، زیادہ پیداوار کے لیے اس طریقے کو رواج دیا گیا ،محکمہ زراعت

فیصل آباد(عکس آن لائن) ڈپٹی دائریکٹر محکمہ زراعت توسیع فیصل آباد خالد محمودنے کہا ہے کہ سبزیوں کی اگیتی دستیابی اور زیادہ پیداوار کے حصول کیلئے ٹنل کاشت کاطریقہ بہترین ہے ، روایتی طریقہ کاشت کی نسبت بلند، واک ان ٹنل اور پست ٹنل میں کھیرا، ٹماٹر، شملہ مرچ، سبز مرچ، گھیا کدو، گھیا توری، کریلہ، چپن کدو، حلوہ کدو، بینگن، تربوز اور خربوزہ کی سبزیاں کامیابی سے اگائی جارہی ہیں،چونکہ پنجاب میں دسمبر اور جنوری میں درجہ حرارت کم ہونے اور کورا پڑنے کی وجہ سے موسم گرما کی اگیتی سبزیاں کھیت میں اگانا ممکن نہیں اس لئے موسم گرما کی سبزیوں کی اگیتی دستیابی اور زیادہ پیداوار کے حصول کیلئے ٹنل کاشت طریقہ کو رواج دیا گیا ہے۔ ایک بیان میں انہوں نے کہاکہ ٹنل کے اندر کاشت کی گئی سبزیوں کو شدید سردیوں کے موسم میں پلاسٹک شیٹ سے ڈھانپ دیا جاتا ہے جس سے ٹنل کے اندر کا درجہ حرارت مناسب رہتا ہے اورشدید سردی و کورے کے باوجود ان سزیوں کے پودوں کی بڑھوتری جاری رہتی ہے جس سے یہ جلد تیار اور اچھے داموں میں فروخت ہوتی ہیں جس سے کاشتکاروں کو زیادہ منافع حاصل ہوتا ہے۔ انہوں نے ٹنل کے کاشتکاروں کو سفارش کی ہے کہ وہ ٹماٹر، شملہ مرچ، سبزمرچ اور بینگن کی نرسری کی کاشت ستمبر کے آخر تک جبکہ کھیرا،گھیا کدو، گھیا توری، کریلہ، حلوہ کدو، چپن کدو، خربوزہ اور تربوز کی براہ راست کاشت مکمل کرلیں۔

انہوں نے کہاکہ پلاسٹک ٹنل میں سبزیات کی کاشت کے لیے سب سے اہم مرحلہ سبزیوں کا انتخاب، قسم،بیماریوں سے پاک صحتمند بیج کا حصول اور صحت مند نرسری اگانا ہے لہذانرسری اگانے کے لیے بہتر نکاس والی ہموار اور زرخیز میرا زمین کا انتخاب کریں۔انہوں نے کہاکہ نرسری کیلئے منتخب کردہ کھیت درختوں کے سایہ سے دور اور ٹیوب ویل یا ڈیرے کے نزدیک ہو تاکہ نرسری کی دیکھ بھال میں آسانی رہے ،نرسری کی کاشت سے قبل پتوں اور پودوں کے دیگر حصوں سے بنی ہوئی گلی سڑی اور باریک نامیاتی کھاد ڈال کر روٹا ویٹر سے اچھی طرح زمین میں ملا کر پانی لگائیں۔انہوں نے کہاکہ کاشتکارنرسری ہمیشہ جالی دار واک ان ٹنل میں کاشت کریں تاکہ نرسری کے پودوں کو کیڑے مکوڑوں اور بیماریوں سے محفوظ بنایا جاسکے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں