سردی برداشت

دبلا رہنے کیلئے سردی برداشت کریں، طبی ماہرین کی تحقیق

اسلام آباد(عکس آن لائن)دبلا رہنے کیلئے سردی برداشت کرنی چاہئے، جسم کو بنیادی درجہ حرارت سے معمولی سرد رکھنے سے جسم کی نقصان دہ سفید چربی براﺅن چربی میں تبدیل ہو جاتی ہے جس کا کام جسم میں گرمی پیدا کرنے کے لیے اضافی کیلوریز (حراروں) کو جلانا ہے۔

معروف بین الاقوامی تحقیقی جریدے ” مالیکولیر سیل” میں شائع ہونے والے تحقیقی مقالہ کے مطابق تحقیق کاروں نے کہا ہے کہ ہلکی پھلکی سردی برداشت کرنے سے دبلا پتلا رہنے میں مدد ملتی ہے کیونکہ کم درجہ حرارت سے جسم میں چربی کے استعمال کا طریقہ تبدیل ہو جاتا ہے۔ امریکی محققین کی تحقیق کے مطابق جسم کو بنیادی درجہ حرارت سے معمولی سا سرد رکھنے سے جسم کی نقصان دہ سفید چربی صحت مند براﺅن یا بھوری چربی میں تبدیل ہو جاتی ہے جس کا کام جسم میں گرمی پیدا کرنے کے لیے اضافی کیلوریز (حراروں) کو جلانا ہوتا ہے۔ انہوں ہے کہا ہے کہ نوزائیدہ بچوں میں بھوری چربی کا قدرتی ذخیرہ موجود ہوتا ہے جو پیدائش کے بعد انہیں باہر کے سرد ماحول سے محفوظ رکھتا ہے لیکن بالغ ہونے کے ساتھ ساتھ یہ صحت مند چربی جسم سے غائب ہو جاتی ہے یا بالغ افراد میں اس کی شرح بہت کم رہ جاتی ہے۔

بالغ افراد میں عام طور پر براﺅن چربی کے خلیات گردن، کندھوں اور سینے کے اوپر والے حصہ میں ہوتے ہیں۔ ہارورڈ یونیورسٹی کی ایک اور تحقیق کے مطابق بالغ افراد کے جسم میں موجود براﺅن چربی وہ بھوری چربی نہیں ہے جو نوزائیدہ بچوں کے پٹھوں سے پیدا ہوتی ہے بلکہ بالغوں میں یہ بھوری چربی سفید چربی سے بنتی ہے۔ مجموعی طور پر بالغوں میں بھوری چربی کی شرح سفید چربی کے مقابلہ میں بہت ہی کم ہوتی ہے اور موٹے لوگوں میں بھوری چربی کی شرح مزید کم ہوتی ہے۔ رپورٹ کے مطابق براﺅن چربی کے برعکس غیر صحت مند کہلانے والی سفید چربی عام طور پر پیٹ اور رانوں پر جمع ہوتی ہے۔ یہ جسم کی اضافی کیلوریز کو چربی کی شکل میں ذخیرہ کرتی ہے اور موٹاپا پیدا کرتی ہے۔

محققین نے ہے کہا ہے کہ براﺅن فیٹ دراصل سفید چربی کی تبدیل شدہ شکل ہے جو سرد درجہ حرارت سے بنتی ہے۔ یہ سفید چربی کے مقابلہ میں مختلف طریقہ سے کام کرتی ہے اور اضافی چربی کا ذخیرہ کرنے کے بجائے اضافی حراروں سے بھری چربی کو جلاتی ہے۔ رپورٹ کے مطابق براﺅن چربی کا خلوی عضو مائٹوکونڈریا سے بھرا ہوتا ہے جو آئرن پر مشتمل ہے اور یہی اسے سرخی مائل بھورا رنگ دیتا ہے۔ مائٹو کونڈریا خلوی توانائی کا مرکز بھی ہے جو توانائی بنانے کے علاوہ اشارہ بازی یا سنگنگ اور خلوی بڑھوتری میں اپنا کردار ادا کرتا ہے۔ دوران تحقیق چوہوں پر کئے گئے تجربات سے محققیقین نے دریافت کیا کہ براﺅن چربی میں تبدیلی کے لیے ایک پروٹین بہت ضروری ہے۔ جریدے مالیکولیر سیل میں شائع ہونے والے مطالعہ میں ماہرین نے کہا کہ پروٹین زیڈ ایف پی516 براﺅن فیٹ کی تشکیل کے لیے ضروری ہے کیونکہ یہ پروٹین ایک دوسرے پروٹین کو متحرک کرتا ہےجو براﺅن چربی کے خلوی عضو مائٹو کونڈریا میں پایا جاتا ہےاور جسم کو گرم رکھنے کے لیے توانائی کو جلانے کا ذمہ دار ہے۔

ماہرین کے مطابق براﺅن چربی نہ صرف جسم میں گرمی پیدا کرتی ہے بلکہ میٹا بولزم کے ساتھ ساتھ ذیابیطس کو بھی متاثر کرنے کی صلاحیت رکھتی ہے۔ یونیورسٹی آف کیلی فورنیا بارکلے سے منسلک تحقیق کے مصنف جان ڈیمپرز میر نے کہا ہے کہ تحقیق سے ظاہر ہوا کہ سرد درجہ حرارت سفید چربی کی قیمت پر صحت مند براﺅن چربی کی پیداوار کا سبب بن سکتا ہے۔ لہذا موٹاپا کم کرنے والی ادویات کے استعمال کے علاوہ اس پروٹین کی سرگرمیوں کو تیز کرنے کے لیے سرد درجہ حرارت میں رہنا فائدہ مند ہوسکتا ہے۔ ڈاکٹر ڈیمپرز میر کے مطابق شمالی فن لینڈ میں ہونے والی ایک تحقیق میں کھلے ماحول میں کام کرنے والے رضاکاروں میں براﺅن چربی کی قابل قدر سطح موجود تھی نسبتاً ان ہم عمر کارکنوں کے جو چار دیواری میں کام کرتے تھے۔

اسی طرح یونیورسٹی آف کیلی فورنیا سے وابستہ ڈاکٹر ہیئی سوک سول نے بھی کہا ہے کہ ادویات کے ذریعہ بھی جسم میں براﺅن چربی کی سطح بڑھائی جا سکتی ہے جو خوراک کی مقدار ایک ہی جیسی رکھنے کے باوجود جسمانی وزن کو کم کر سکتی ہے۔ رپورٹ کے مطابق طبی ماہرین نے کہا ہے کہ بھوری چربی کو متحرک کرنے کے لیے سردی میں رہنے کے ساتھ ساتھ کچھ غذائیں، جن میں دودھ بھی شامل ہے، براﺅن چربی پر اثر کر سکتی ہیں۔ اسی طرح ٹھنڈے مشروبات بھی مفید ہو ثابت سکتے ہیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں