خربوزے کی فصل

خربوزے کی فصل 21سے 35درجہ سینٹی گریڈ تک بہتر پیداواردیتی ہے، ترجمان محکمہ زراعت

فیصل آباد (عکس آن لائن) محکمہ زراعت نے پنجاب کے کم بارشوں والے اضلاع کوخربوزے کی کاشت کیلئے موزوں قراردیاہے اورکہاہے کہ خربوزے کی فصل 21سے 35درجہ سینٹی گریڈ تک بہتر پیداواردیتی ہے لیکن سالہاسال کی کاشت کی وجہ سے پنجاب میں کاشت ہونے والی اقسام کا پودہ 40ڈگری سینٹی گریڈ سے زیادہ کا درجہ حرارت بھی برداشت کر سکتاہے تاہم 35ڈگری سینٹی گریڈ سے زیادہ درجہ حرارت پر ملاپ شدہ پھول بھی پھل بننے سے رہ جاتے ہیں کیونکہ اسکے نراور مادہ پھول علیحدہ علیحدہ ہوتے ہیں جن کے ملاپ کیلئے شہد کی مکھی کا رول اہم ہے جو 21سے 35ڈگری سینٹی گریڈ پر نراور مادہ پھلوں کا ملاپ کرانے میں متحرک رہتی ہے۔

محکمہ کے ترجمان نے اے پی پی کو بتایاکہ کاشتکار خربوزے کی کاشت کیلئے زمین تیار کرنے کے بعد تین میٹر کے فاصلے پر نشان لگاکر پٹڑیاں بنالیں جبکہ بوائی کے وقت تین میٹر کے فاصلہ پر کھالیاں بنانے کیلئے جو نشان لگائے جائیں ان نشانوں کے اوپر کھاد ڈالنی چاہئے تاکہ کھاد پٹڑیاں نکالنے کے بعد قریب ہی رہے اس طرح کھاد ڈالنا سارے کھیت میں کھاد ڈالنے کی نسبت دو گنافائدہ دیتا ہے ۔انہوں نے کہاکہ خربوزے کی کاشت کیلئے کھالیاں کم وپیش دو فٹ چوڑی بنانی چاہئیں اور بوائی کرتے وقت کھالیوں وپٹڑیوں کے دونوں جانب 40سے 45سینٹی میٹر کے فاصلے پر دو تین بیجوں کا چوکا لگاتاچاہئے۔انہوں نے کہاکہ اگر زمین کے ہموار ہونے میں کوئی شک ہو تو بیج لگانے سے پہلے کھیت کو پانی لگادینا چاہئے پھر اگلے دن جہاں وتر ہو وہاں بیج لگانا چاہئے۔

انہوں نے کہاکہ خشک کاشت کی صورت میں بوائی کے بعد دو پانی ہفتہ وار ضرور لگانے چاہئیں تاکہ اُگاؤ بہتر ہو۔انہوں نے کہاکہ کاشتکار خربوزے کی کاشت مارچ کے پہلے ہفتہ تک مکمل کرسکتے ہیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں