جوہری معاملے

جوہری معاملے سے متعلق صرف وزارت کے جاری سرکاری بیانات ہی حکومتی مواقف شمار ہوں گے،محکمہ خارجہ

تہران (عکس آن لائن)ایران میں مجلس تشخیص مصلحت نظام کے سکریٹری محسن رضائی کے حالیہ بیان نے ملک میں ایک نئے تنازع کو جنم دے دیا۔ رضائی 16 برس تک ایرانی پاسداران انقلاب کے قائد رہ چکے ہیں۔ وہ آئندہ صدارتی انتخابات کے لیے ممکنہ امیدوار بھی ہیں۔میڈیارپورٹس کے مطابق رضائی نے اپنے بیان میں کہا کہ اگر اس بات کا واضح اشارہ پیش کیا گیا کہ ایک سال کے اندر تہران پر سے پابندیاں اٹھا لی جائیں گی تو ایران امریکا اور مغربی طاقتوں کے ساتھ جوہری معاہدے کے حوالے سے مذاکرات کے دوبارہ آغاز کے لیے تیار ہے۔

رضائی کا شمار ملک میں نمایاں ترین قدامت پسند شخصیات میں ہوتا ہے۔ انٹرویو میں انہوں نے کہا کہ وہ ہمیں اس بات کی ضمانت دے سکتے ہیں کہ مشترکہ جامع عملی منصوبے (جوہری معاہدے)کے بعد عائد کی گئیں تمام پابندیاں ایک سال کے اندر اٹھا لی جائیں گی ، اس کے ساتھ وہ ہم سے مذاکرات کی جانب لوٹنے کا مطالبہ کر سکتے ہیں۔ دوسری جانب ایرانی وزارت خارجہ نے واضح کیا کہ جوہری معاملے اور دیگر امور سے متعلق صرف وزارت کی جانب سے جاری سرکاری بیانات ہی حکومتی مواقف شمار ہوں گے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں