ترسیلات زر

جولائی سے مارچ تک مہنگائی کی شرح 29 فیصد ریکارڈ ،برآمدات کامتعین ہدف نہ حاصل ہوسکا

اسلام آباد (عکس آن لائن)جولائی سے مارچ تک مہنگائی کی شرح 29 فیصد ریکارڈ کی گئی ،برآمدات کامتعین ہدف نہ حاصل ہوسکا،مینوفیکچرنگ گروتھ منفی تین اعشاریہ نو فیصد ، بڑے صنعتی شعبے منفی سات اعشاریہ نو فیصد اورتعمیراتی شعبے کی گروتھ منفی پانچ اعشاریہ پانچ فیصد رہی ، جی ڈی پی کاحجم چوراسی ہزارچھ سوارب سیزائد ریکارڈ کیا گیا۔رواں مالی سال کا اقتصادی سروے کے مطابق روس یوکرین جنگ کے باعث عالمی سطح پرکموڈیٹی پرائس میں اضافہ ریکارڈ کیا گیا جس کے باعث مہنگائی کی شرح میں اضافہ ریکارڈ کیا گیا ،رواں مالی سال جولائی سے مارچ مہنگائی کی شرح 29 فیصد تک ریکارڈ ہوئی ،

برآمدات کامتعین ہدف نہ حاصل ہوسکا ،جولائی سے مئی تک25ارب 36کروڑڈالرکی برآمدات رہی مینوفیکچرنگ گروتھ منفی 3اعشاریہ9 فیصد رہی ،بڑے صنعتی شعبے کی شرح نمومنفی 7اعشاریہ9 فیصد جبکہ تعمیراتی شعبے کی گروتھ منفی 5اعشاریہ5 فیصد رہی ہے ،اہم فصلوں کی پیداوار کی گروتھ منفی 3.2 فیصد، کاٹن جننگ کی گروتھ منفی 23 فیصد رہی ۔رواں مالی سال ملکی معیشت کو سیلاب جیسے قدرتی آفات کا سامنا رہا ،سیلاب اور سیاسی عدم استحکام کے باعث معاشی گروتھ صفراعشاریہ3 تک ریکارڈ ہوئی، جی ڈی پی کا حجم 84 ہزار 6 سو ارب سے زائد ریکارڈ کیا گیا، زرعی شعبے کی شرح نمو ایک اعشاریہ 55 فیصد ریکارڈ کی گئی،

لائیو اسٹاک کی شرح نمو3اعشاریہ7 فیصد جنگلات 3اعشاریہ9 فیصد، ماہی گیری 1اعشاریہ4 فیصد معدنیات اورانڈسٹری سیکٹر کی شرح نمو2اعشاریہ9 فیصد رہی رواں مالی سال کے دوران فی کس آمدن ایک ہزار558 ڈالرریکارڈ کی گئی ملکی معیشت میں انڈسٹریل ایکٹویٹی کا حجم 17 ہزار ارب روپے سے زائد رہا، ایگریکلچر، جنگلات اور فشنگ شعبے کا مجموعی حجم 19 ہزار ارب روپے سے زائد ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں