اسلام آباد(عکس آن لائن)گومل یونیورسٹی کی جانب سے جعلی ڈگریوں کے اجرا کے معاملہ پر حکومت نے سینٹ کو بتایا کہ بی اے اور بی ایس سی کی ڈگریاں جعلی نہیں بلکہ ٹمپرنگ کی شکایات تھیں جس میں ذمہ داران کے تعین کے لیے فیکٹ فائندنگ کمیٹی تشکیل دی گئی ،
وفقہ سوالات کے دوران وفاقی وزیر برائے تعلیم شفقت محمود نے سینٹ کو ایک سوال کے جواب میں بتایا کہ گومل یونیورسٹی میں جعلی ڈگریا ں جاری نہیں ہوئی بلکہ ٹمپرنگ کی شکایا ت ضرور موصول ہوئی تھیں جس کے پیش نظر ایک فیکٹ فائنڈنگ کمیٹی تشکیل دی گئی جس کی رپورٹ کے بعدبتایا گیا کہ 2013تا 2016کے دوران 3070طلبہ کے نتائج تبدیل کیے گئے اور ان میں سے 332طلبہ کو اصل ڈگریاں جاری کی گئیں ۔اور کمیٹی نے سفارش کی تھی کہ تین ہزار ستر طلبہ کی ڈگریوں کو منسوخ کیا جائے اور ٹمپرنگ میں ملوث افراد کے خلاف کارروائی کی جائے ۔وفاقی وزیر نے مزید بتایا کہ ٹمپرڈڈگریوں کو منسوخ کرنے کے لیے کام جاری ہے اور یہ تما م تر سنڈیکیٹ سے منظور ی کے بعد کیا جار ہا ہے ۔