احتجاج کرنے

بھارتی حکومت احتجاج کرنے والوں کو انتہا پسندوں کے تشدد سے بچانے میں ناکام ہو گئی

نئی دہلی(عکس آن لائن) انسانی حقوق کی عالمی تنظیم ایمنسٹی انٹرنیشنل نے بھارتی حکومت متنازعہ شہریت قانون کے خلاف احتجاج کرنے والوں کو انتہا پسندوں کے تشدد سے بچانے میں ناکام ہو گئی ہے ۔

حکومت کی پالیسیوں کے خلاف پرامن احتجاج کرنا جرم نہیں ہے۔ حکومت کی پالیسیوں اور پروگراموں سے متفق نہ ہونے پر آپ غدار نہیں ہوسکتے۔ بھارت میں شہریت ترمیمی قانون کے خلاف پرامن احتجاج کا سلسلہ جاری ہے لیکن بعض سیاسی قائدین احتجاجیوں سے متعلق اشتعال انگیز و نفرت آمیز بیانات دے رہے ہیں۔ کے پی آئی کے مطابق ایک بیان میں ایمنسٹی انٹرنیشنل انڈیا کے ایگزیکٹیو ڈائریکٹر اویناش کمار نے کہا کہ حکام پرامن احتجاجیوں کو تشدد سے بچانے میں ناکام ہوگئے ہیں۔ دہلی اسمبلی انتخابات کیلئے ایک مہم کے دوران بھارتی وزیر داخلہ امیت شاہ نے پارٹی کے حامیوں سے کہا کہ الیکشن میں پارٹی کے نشانہ کا بٹن اس زور سے دبائیں کہ اس کا کرنٹ دہلی کے شاہین باغ میں محسوس کیا جائے۔ انہوں نے اپنے خطاب میں کہا کہ بی جے پی کو ان کے ووٹ سے ملک محفوظ رہے گا اور شاہین باغ کی طرح کے واقعات کو روکا جائے گا۔

شاہین باغ شہریت ترمیمی قانون کے خلاف احتجاج کا اہم مرکز بن گیا ہے، جہاں بڑی تعداد مسلم خواتین پرامن احتجاج کررہی ہیں۔ 27 جنوری کو بھارتی وزیر انوراگ ٹھاکر نے بھی ایک جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے اپنے حامیوں کو نازیبا نعرے لگانے کیلئے اکسایا تھا۔ انہوں نے کہا تھا کہ دیش کے غداروں کو گولی مارو سالوں کو اس کے بعد سیاسی ہنگامہ بپا ہوا تھا۔ اویناش کمار کے مطابق حکام کی یہ ذمہ داری ہے کہ وہ پرامن احتجاج کرنے والوں کے تحفظ کو یقینی بنائے جو ان کا حق ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکام پرامن احتجاجیوں کو تحفظ کی فراہمی میں ناکام ہوئے ہیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں