گندم کی پیداوار

بڑھتی ہوئی ملکی آبادی کی غذائی ضروریات پوری کرنے کیلئے گندم کی پیداوار میں اضافہ ناگزیر ہے،ترجمان محکمہ زراعت

فیصل آباد (عکس آن لائن)محکمہ زراعت کے ترجمان نے کہا ہے کہ بڑھتی ہوئی ملکی آبادی کی غذائی ضروریات پوری کرنے کیلئے گندم کی پیداوار میں اضافہ ناگزیر ہے یہی وجہ ہے کہ حکومت نے کاشتکاروں کے مالی مفاد کو مد نظررکھتے ہوئے امسال گندم کی امدادی قیمت بڑھا کر1650روپے فی من مقرر کردی ہے جبکہ مختلف فصلات کی کاشت کی لاگت میں کمی کیلئے کھادوں پر اربوں روپے کی سبسڈی بھی فراہم کی جارہی ہے۔

انہوں نے بتایا کہ وزیر اعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار، وزیر زراعت پنجاب سید حسین جہانیاں گردیزی اور سیکرٹری زراعت پنجاب اسد رحمان گیلانی کی خصوصی ہدایات کی روشنی میں امسال فیصل آباد ڈویژن کے چاروں اضلاع فیصل آباد، جھنگ، ٹوبہ ٹیک سنگھ، چنیوٹ سمیت صوبہ بھر میں فوڈ سکیورٹی کو یقینی بنانے کیلئے گندم کی2کروڑ میٹرک ٹن پیداوار حاصل کرنے کیلئے تمام ممکنہ وسائل بروئے کار لائے جارہے ہیں اور اس ضمن میں 1کروڑ62 لاکھ ایکڑ پر گندم کی کاشت کا ہدف مکمل کیا جا رہا ہے اور اگر100 فیصد ہدف کے حصول مکمل ہوا تو اور آگے بڑھا جائے گا۔انہوں نے کہا کہ وزیراعظم پاکستان کے زرعی ایمرجنسی پروگرام کے تحت قومی سطح پر گندم کی فی ایکڑ پیداوار میں اضافہ کیلئے 12 ارب 54 کروڑ روپے کی رقم مختص کی گئی ہے جبکہ فیصل آباد ڈویژن کے چاروں اضلاع فیصل آباد، جھنگ، ٹوبہ ٹیک سنگھ، چنیوٹ سمیت صوبہ بھر میں موجودہ مالی سال کے دوران 80 کروڑ روپے کی خطیر رقم سے کاشتکاروں کو منظور شدہ اقسام کے بیج اور دیگر زرعی مداخل سبسڈی پر فراہم کیے جا رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ مارکیٹوں میں معیاری زرعی مداخل کی دستیابی یقینی بنانے کیلئے متعلقہ شعبہ جات جاری کردہ احکامات پر عمل پیرا ہیں جبکہ مارکیٹوں کی سخت نگرانی کے نتیجہ میں کھادوں اور زرعی ادویات میں ملاوٹ میں مکروہ دھندے میں ملوث عناصر کیخلاف سخت قانونی کارروائیاں عمل میں لائی جارہی ہیں۔انہوں نے کہا کہ محکمہ زراعت کی طرف سے کورونا کی وبائی صورتحال کے پیش نظر کاشتکاروں کو مقرر کردہ ایس او پیز پر عملدرآمد بارے رہنمائی بھی فراہم کی جا رہی ہے۔انہوں نے کہا کہ محکمہ زراعت توسیع کی فیلڈ ٹیمیں کاشتکاروں کو جدید زرعی علوم کی فراہمی بارے مصروف عمل ہیں نیزگندم کی جدید پیداواری ٹیکنالوجی کاشتکاروں تک پہنچانے کیلئے فارمر گیدرنگز،کانر میٹنگز،لٹریچر،بروشرز کی تقسیم سمیت پرنٹ و الیکٹرانک اور سوشل میڈیا جیسے ذرائع ابلاغ کا موثر استعمال کیا جارہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ فصلوں کی پیداوار میں کھادوں کا کردار40فیصد ہے اسلئے ضروری ہے کہ اچھی پیداوار کے حصول کیلئے متوازن ومتناسب کھادوں کا ستعمال کیا جائے جبکہ عصر حاضر میں کھادوں سے اچھے نتائج کے حصول کیلئے صحیح کھاد،مقدار،وقت اورطریقہ استعمال اپنانا چاہیے۔انہوں نے کہا کہ گندم کی کاشت ترجیحاً 30نومبر تک مکمل اور محکمہ کی سفارشات کے مطابق تمام کاشتی امور سرانجام دینے چاہئیں۔انہوں نے کہا کہ کاشتکارگندم کی منظور شدہ اقسام کا اچھی شرح اگا¶ والا بیج استعمال کریں اور کاشت سے قبل گندم کے بیج کومناسب پھپھوند کش زہر لگائیں تاکہ فصل کو کنگی سمیت دیگر بیماریوں سے بچایاجاسکے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں