طلال چوہدری

انتخابات کیلئے 90 روز کی مدت صرف آزادانہ و منصفانہ اور مکمل نگران سیٹ اپ کیلئے ہے، طلال چوہدری

مکوآنہ (عکس آن لائن)فیصل آباد پاکستان مسلم لیگ (ن) کے مرکزی رہنما و سابق وفاقی وزیر مملکت داخلہ طلال چوہدری نے کہا کہ الیکشن مکمل نگران سیٹ اپ کے ساتھ فری اینڈ فیئر ماحول میں ہی ہوسکے گا لیکن پہلے احتساب ہوگا،انتخابات کیلئے 90 روز کی مدت صرف آزادانہ و منصفانہ اور مکمل نگران سیٹ اپ کیلئے ہے،ترازو کے دونوں پلڑے برابر ہونے تک کوئی الیکشن قبول نہیں ہو گا، پارلیمنٹ ملک کا سب سے سپریم ادارہ ہے جس سے آئین وجود میں آیا اور اس آئین سے سپریم کورٹ وجود میں آئی لہٰذا پارلیمنٹ قراردادوں پر قراردادیں پاس کررہی ہے،

سپیکر خطوط لکھ رہے ہیں، سندھ اور بلوچستان کی اسمبلیاں الگ سے قراردادیں پاس کررہی ہیں لیکن ان کی بات نہیں سنی جارہی لہٰذا ان مخصوص حالات میں، مخصوص افراد کے ذریعے، مخصوص لاڈلوں کو نوازنے کیلئے کرائے جانیوالے انتخابات کی ڈٹ کر مخالفت کی جائے گی۔جمعرات کی شام فیصل آباد میں اپنی رہائش گاہ پر این این آئی سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ70 سال بعد میونسپل کمیٹیوں کی طرز سے ہٹ کر اصل اور طاقتورپارلیمنٹ بنی ہے اور ملک بھر کے عوام کی نگاہیں پارلیمنٹ پر لگی ہیں اور وہ چاہتے ہیں کہ پارلیمنٹ اپنی بالادستی تسلیم کروانے کیلئے صرف قراردادوں پر قراردادیں ہی پاس نہ کرے بلکہ اپنی قراردادں پر عمل کر کے دکھائے کیونکہ وہ پاکستانی قوم کے ووٹوں کی طاقت سے بنی اور سب سے سپریم ہے۔

انہوں نے کہا کہ اب پارلیمنٹ جاگ رہی ہے اور وہ لاڈلے و سوتیلے کا کھیل اب مزید نہیں چلنے دے گی۔انہوں نے کہا کہ لاڈلا یا تو عدالتوں میں پیش ہی نہیں ہوتا اور جب پیش ہوتا ہے تو نئے نئے ڈرامے کرتا ہے جس طرح آج وہ نئی ویل چیئر منگوا کر اور کالا چشمہ لگا کر عدالت میں پیش ہوا، جس دن اس کی پیشی ہوتی ہے اس کی ٹانگ میں سوزش آجاتی ہے لیکن جب جلسے جلوس کرنے ہوتے ہیں اس وقت نہ تو کوئی سوزش ہوتی ہے اور نہ ہی وہ ویل چیئر پر ہوتا ہے لہٰذا اعلیٰ عدلیہ کو چاہیے کہ فوری طور پر سرکاری ہسپتال کا اعلیٰ سطحی میڈیکل بورڈ بنایا جا ئے اور اس سے لاڈلے کی ٹانگ کا چیک اپ کرواکر اصل حقائق سامنے لا ئے جائیں کہ اس کی ٹانگ میں مسئلہ ہے یا اس کے دماغ میں۔

انہوں نے کہا کہ ایک عام شخص کیلئے تو شرط ہے کہ اس کا میڈیکل سرٹیفکیٹ سرکاری ہسپتال کا بنا ہوا ہونا چاہیے لیکن لاڈلا اس ہسپتال کا میڈیکل پیش کرتا ہے جو اس کی ماں کے نام پر بنا ہوا ہے اور وہ خود اس کا مالک ہے نیز سرکاری ہسپتال سے اس کا میڈیکل شاید اسلئے بھی نہیں کروایا جارہا کہ کہیں اس میں اصل چیزیں بھی نہ باہر نکل آئیں۔ انہوں نے کہا کہ نواز شریف عوام کے ووٹ سے آیا تھاجبکہ دوسرا آر ٹی ایس سسٹم بیٹھا کر آیا تھالیکن اسے نوازنے کیلئے آخری حد تک جایا جارہا ہے جس سے ملک کو شدید نقصان پہنچ سکتا ہے۔انہوں نے کہا کہ نواز شریف پرفرد جرم گھنٹوں میں لگ جاتی تھی دوسری طرف پی ٹی آئی پر فارن فنڈنگ اور دیگر کیسز کو آٹھ سے پندرہ سال ہوگئے ہیں مگر ان میں کوئی پیشرفت نہیں ہورہی۔

انہوں نے سوال کیا کہ قوم پوچھتی ہے کہ فارن فنڈنگ کیس کا فیصلہ کب آئے گا،ٹیریان کا فیصلہ کب آئے گا، توشہ خانہ کے کیس جس میں اب تک ٹائم پاس کرنے کیلئے ایک درجن وکیل تبدیل کئے جاچکے ہیں اس کا فیصلہ کب آئے گا۔انہوں نے کہا کہ عمران خان ویل چیئر پر نہیں بیٹھا بلکہ اس نے پاکستان کے نظام کو لنگڑا اور بے بس کردیا ہے۔انہوں نے کہا کہ جب بشریٰ بی بی کی بات آتی ہے تو کہا جاتا ہے کہ وہ باپردہ خاتون ہے اگر ایسا ہی ہے تو بشری بی بی پردے کے اندر ہی عدالت تشریف لے آئیں۔ انہوں نے کہا کہ نواز شریف کے دور میں چھٹی والے دن بھی پیشی کا کہا جاتا تھااورنواز شریف قانون اور آئین کے مطابق مقدمات کا سامنا کرتے تھے لیکن یہاں پولیس اہلکاروں پر پٹرول بم پھینکے جائیں، پولیس کی گاڑی کو آگ لگائی جائے،گاڑی کو نہر میں پھینک دیا جا ئے، عدالتوں کے شیشے ٹوٹ جائیں،سمن کی تعمیل کیلئے جانیوالے سرکاری ملازمین پر حملے ہوں اور انہیں کوئی پوچھے نہ اب یہ دوہرا معیار برداشت نہیں کیا جا ئے گا۔

طلال چوہدری نے کہا کہ پارلیمنٹ جاگ چکی ہے اور اس کی آنکھیں بھی کھلی ہیں جبکہ لوگ بھی اس طرف دیکھ رہے ہیں لہٰذا اگر الیکشن ہوگاتو مکمل نگران سیٹ اپ کے ساتھ فری اینڈ فیئر ہوگا لیکن پہلے احتساب ہوگا پھر الیکشن ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ کوئی بھی ادارہ ایسا آرڈر پاس نہیں کرسکتا جو آئین سے متصادم ہولہٰذا ہر ادارے کو اپنی حدود میں رہ کر کام کرنا ہوگا۔انہوں نے کہا کہ عمران خان کوصرف اسلئے الیکشن کی جلدی ہے کہ کہیں اس کی فارن فنڈنگ، توشہ خانہ، ٹیریان اور اس پر کرپشن کیسز کا فیصلہ نہ ہوجائے اور وہ جلدی جلدی اپنے سہولت کاروں کے ذریعے اقتدار میں آجائے لیکن اب ایسا نہیں ہوگا بلکہ پہلے سب کیسوں کے فیصلے ہوں گے پھر الیکشن ہوں گے۔طلال چوہدری نے کہا کہ آج بھی دہشت گردوں کے خلاف کاروائی میں ہماری سکیورٹی فورسز کے چھ سپاہی شہید ہوئے ہیں لہٰذا وہ دہشت گردی کی مذمت کرتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) نے اپنے دور میں دہشت گردی اور لوڈشیڈنگ کا خاتمہ کردیاتھالیکن لاڈلے نے پھر دہشت گردوں کو پھلنے پھولنے کا موقع فراہم کیا۔ انہوں نے کہا کہ پارلیمنٹ 70 سال بعدمیونسپلٹی کی بجائے حقیقی پارلیمنٹ بنی ہے جوقرارداد پر قرارداد پاس کر رہی ہے مگر ادارے ان قراردادوں کو سنجیدہ نہیں لے رہے لہٰذاپارلیمنٹ کو چاہیے کہ وہ اپنی پاس کردہ قراردادوں کی توہین نہ کروائے بلکہ ان پر عمل درآمد کروائے۔انہوں نے کہا کہ ایک سابق چیف جسٹس کا بیٹا پی ٹی آئی کے ٹکٹ بیچ رہا ہے اس نے مخصوص ماحول بنایا۔ انہوں نے کہا کہ توشہ خانہ کیس میں آٹھ ماہ سے فرد جرم عائد نہیں ہوئی،فارن فنڈنگ ثابت ہوئے آٹھ سال گزر گئے۔

انہوں نے کہا کہ ہم ترازو کے دونوں پلڑے برابر چاہتے ہیں،ہم تو آئین و قانون کے مطابق جنگ لڑتے رہے لیکن اب پارلیمنٹ ہر چیز کا حل ہے اسلئے اگر کوئی ادارہ کام نہیں کرتا تو پارلیمنٹ اوور سائیٹ کرتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان کو بغیر حساب کے اقتدار کی کرسی پر بیٹھنے کی جلدی ہے لیکن یہ2013 اور 2018 نہیں ہے اسلئے ہم نے بھی ٹھان رکھی ہے کہ انصاف لے کر رہیں گے،اب جو بھی فیصلے ہونگے پارلیمنٹ میں ہونگے اورپارلیمنٹ میں ہم سے ہی بات کرنا پڑے گی۔

اپنا تبصرہ بھیجیں