آغا محمد اجمل

اسم نکرہ کے کرشماتی جلوے اور پاکستانی فٹبال

تحریر: آغا محمد اجمل

اسم نکرہ معنوں کے لحاظ سے اسم کی وہ قسم ہے جو کسی عام شخص، عام جگہ، چیز کے نام کو ظاہر کرتا ہے۔اسم نکرہ کی آٹھ قسمیں ہیں( ١) اسم ذات (٢) اسم مصدر (٣) حاصل مصدر (٤) اسم فاعل (٥) اسم مفعول (٦) اسم جمع (٧) اسم معاوضہ (٨) اسم حالیہ۔ آٸیں زرا ان کی تفصیل کو کھنگالتے ہوٸے ان صفات کو پاکستانی فٹبال میں ڈھونڈتے ہٕیں۔
(١) اسم ذات
اسم ذات وہ اسم ہے جو کسی چیز کا ذاتی نام ہو۔یہ نام اس چیز کو دوسری چیزوں سے الگ دکھاتا ہے۔یہ اسم ایک چیز کی حقیقت دوسری چیز کی حقیقت سے فرق ظاہر کرتا ہے۔پاکستان کے نامی گرامی ناموں کی لمبی لسٹ ہے جو نوک زبان کی زینت بنی ہوٸی ہے لیکن کیا کوٸی مجھے یہ بتا سکتا ہے کہ ان نامی گرامی ناموں کے گول اور میچوں کی مستند تصدیق شدہ تفصیل کہاں سے مل سکتی ہے۔
(٢) اسم مصدر
اسم مصدر وہ اسم ہے جو کسی کام کے کرنے یا ہونے کے نام کو بلا تعلق زمانہ ظاہر کرے۔کام اور دکھاوا دو مخالف سمتوں کا نام ہے۔ مصدر ”نا“ کا ماخذ ہے عمل کرنے کی شرط مانگتا ہے جبکہ دکھاوہ خیالوں کی آماجگاہ ہے۔ پاکستانی فٹبال کو گراس روٹ لیول پر دوام دینے میں اساتذہ کے کردار کو جھٹلا کر وڈیروں, جاگیرداروں, گدی نشینوں, بیوروکریٹوں اور سیاست دانوں کے حرص بھرے شکنجوں میں جکڑے ہوٸے ہیں۔
(٣) حاصل مصدر
حاصل مصدر وہ اسم ہے جس میں مصدر کی کیفیت یا اثر پایا جائے۔ یہ اسم مصدر سے حاصل ہوتے ہیں یا بنتے ہیں۔مثلاً:- ہنسی، جگڑا، لوٹ، بگاڑ ۔ یہ الفاظ سب حاصل مصدر ہیں اور ہنسنا، جھگڑنا، بگاڑنا ، لوٹنا ، بکنا مصدروں سے بنائے گئے ہیں۔ایسے اسموں کو حاصل مصدر کہا جاتا ہے کیونکہ یہ مصادر کے کیف اور اثر کو ظاہر کرتا ہے۔ میں اس کی تفصیل میں نہیں جانا چاہتا۔ اشارہ ہی کافی ہے۔ پاکستانی فٹبال میں گروپنگ کےلاتعداد حاصل مصدر اپنی حشر سامانیاں پھیلاٸے ہوٸے ہے۔
(٤) اسم فاعل
وہ اسم ہے جو اس کام کرنے والے کو ظاہر کرے جو مصدر سے نکلا ہو۔ اس تفصیل میں جانے لگوں تو کٸ پردہ نشینوں کو چاک گریباں ہوتے دیکھنا پڑے گا۔ سوشل میڈیا کی سب سے بڑی خرابی ”عقلوں کوٹھے تے عملوں ویلے“ کی جامد و متحرک عکاسیوں کی بھرمار سے ”دل ناداں کو دلاسے ہزار“ سمیٹے ہوٸے ہے۔ وقت کی گرد میں گم شدہ سوشل میڈیا کے زریعے مردے کو عیسیٰ کی تلاش ہے۔
(٥) اسم مفعول
اسم مفعول وہ اسم نکرہ ہے جو اس بات کو ظاہر کرے جس پر کام (فعل) واقع ہوا ہو اسم مفہول بھی مصدر سے مشتق (نکلا ہوا) ہوتا ہے۔کیا کوٸی مجھے دعوے اور اعزاز کا فرق سمجھا سکتا ہے۔ پاکستانی فٹبال دعووں کی اذانوں سے بھرا ہوا ہے لیکن بین الاقوامی اعزاز سے ہنوز کوسوں دور ہے۔
(٦) اسم جمع
اسم جمع وہ اسم نکرہ ہے جو کسی مجموعہ یا گروہ کے نام کو ظاہر کرے اسم جمع واحد ہی استعمال ہوتا ہے ۔ فٹبال نام ہے مل جل کر حکمت عملی کو حاصِل کامرانی بنانا۔ جہاں جھگڑا میں اور تو کا ہو جہاں حاصل کامرانی ذاتی جدوجہد کا مظہر ہو وہاں اجتماعیت کی کیا وقعت۔
(٧) اسم معاوضہ
اسم معاوضہ وہ اسم نکرہ ہے جو کسی کام کی اجرت یا معاوضہ کو ظاہر کرے۔ اسم معاوضہ مصدر سے نکلا ہوتا ہے۔ پاکستانی فٹبال کے ساتھ بتیس ہزار خاندان وابستہ ہیں مگر استحصال میں جکڑے ہوٸٕے یہ خاندان ”پسینہ خشک ہونے سے پہلے معاوضہ” کو مذاق بنانے کی چیرہ دستیوں سے نالاں ہیں۔
٨) اسم حالیہ
اسم نکرہ کی سچاٸی اسم حالیہ کی مرہون منت ہے۔ یاد رکھیں حال ماضی کی کوتاہیوں و کامرانیوں کی گواہی ہوتا ہے اور مستقبل حال کی بنیادوں پر استوار ہوتا ہے۔ اب یہ آپ نے فیصلہ کرنا ہے کہ ہمارے فٹبال کا مستقبل کیا ہو گا۔
”اچھے کی امید اور سب اچھا ہے” کا فرق مستقبل کے در پر واضح ہوگا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں