شوکت ترین

ہمارے دور حکومت میں روزمرہ کی اشیاءکی قیمت 17فیصدتھی ،وہ 42فیصد تک جا پہنچی ہے ،شوکت ترین

لاہور (نمائندہ عکس ) رہنماپی ٹی آئی وسابق وفاقی وزیر خزانہ شوکت ترین نے کہا کہ اپنے دور حکومت میں روزمرہ کی اشیاءکی قیمت 17فیصدتھی ،وہ 42فیصد تک جا پہنچی ہے ، مہینے کی سی پی آئی 12فیصد تھی ، 25فیصد تک پہنچ گئی ہے ، تیل اور پٹرول کی قیمتوں میں اضافہ ہوگیا ہے ، موجودہ حکومت نے جولائی میں بجلی گرانے کا کہااور گرا بھی دی ، 25ہزار کی تنخواہ والے شخص کا ماہانہ بجلی بل 12ہزار روپے آرہا ہے ، لوگ بجلی کے اضافی قیمتوں کے باعث سڑکوں پر نکل آئے ہیںَ الیکٹرک شاک کی خرید دوقسطیں آنی باقی ہے ، لوگوں کی کمریں ٹوٹ چکی ہیں۔ منگل کو لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوںنے کہا پیاز اور ٹماٹر کی قیمتوں میں 100فیصد اضافہ ہوگیا ہے ، پچھلے سال دالوں کی قیمتوں میں 60فیصد اضافہ ہوا ، مہنگائی نے لوگوں کی کمر توڑ دی ہے جولائی کے مہینے میں درآمدات 23فیصد نیچے گری ہیں، درآمدات 3.3بلین ہم چھوڑ کر گئے وہ 2.2پر آگئی ہیں۔ تین ماہ میں 900بلین کم ہوگئے ہیں۔

موجودہ حکومت اپنا سارا ملبہ ہمارے اوپر گرادیا ہے ، ایک ماہ میں کرنٹ اکاونٹ خسارہ 4ملین سے بڑھ گیا ہے ، ابھی مزید مشکلات آنے والی ہیں۔9ماہ میں ہم نے ڈویلپمنٹ 1300ارب خرچ کیا تھا ، ہم نے کہا تھا کہ 700تک بڑھ جائے گی ، سبسڈی کیلئے چھوڑ دیتے ہیں،موجودہ حکومت نے 200بلین اور کاٹ لئے ہیں، ہم 575کی سبسڈی کررہے تھے جبکہ انہوں نے ایک کواٹر میں 954بلین کی سبسڈی دی ، ہم بجٹ خسارہ 2.6ٹریلین چھوڑ کر گئے تھے جبکہ انہوں نے تین ماہ میں 2.7ٹریلین بجٹ خسارہ کیا ، یہ ہمیں کہتے ہیں کہ ہم بارودی سرنگیں چھوڑ کر گئے ، انہوں نے کہا کہ 9ماہ میں پرائمری خسارہ 447ارب چھوڑ کرگئے جبکہ انہوں نے ایک کواٹر میں 1.6ٹریلین کیا ۔

آج آئی ایم ایف ان کیوں نہیں پوچھتا جبکہ آئی ایم ایف ہم سے ایک دوملین پر سوال کرتا تھا ،یہ اس لئے نہیں پوچھ رہے ان کے پیچھے واشنگٹن میں مائی باپ بیٹے ہیں۔ پانچ منی بجٹ گزشتہ روز آگئے ، ایک اور آنے والا ہے ، موجودہ حکومت نے کہا کہ مہنگائی 11.5فیصد ہوگی ، اور اسٹیٹ بینک نے 20تک کا کہا ، آپ کی ڈیٹ سروسز3.9 ٹریلین جو ہیں وہ کم ازکم 5.6ٹریلین پر ہوں گی ۔ حکومت کی نااہلی کی وجہ سے افراط زر میں اضافہ ہوا ۔ ہمارے سار سالہ دور حکومت میں ڈیٹ سروسز 18.4ٹریلین تھے ۔ یہ 20کی بات کرتے تھے ۔ تین ماہ میں 9.7کیا یعنی 10بلین پورے میں 20ٹریلین کم ازکم کریں گے ، مارچ میں 4فیصد کریڈٹ ڈیفالٹ سواارب تھا ۔ جولائی میں 50فیصد تھا ۔ ابھی بھی 28ہے ،ہم نے کچھ نہیں کہا بلکہ آپ ساراکچھ کیا ۔ریزوزسروسز 13.4فیصد چھوڑ کر گئے جبکہ انہوں نے 11.7فیصد چھوڑا ، یہ 6بلین ڈالر کے ریزرور کھا گئے ہیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں