گاڑیوں

گاڑیوں کی فروخت میں 57 فیصد اضافہ

کراچی (عکس آن لائن) آٹو سیکٹر نے رواں مالی سال کے پہلے 8 مہینوں میں گاڑیوں کی فروخت میں 57.5 فیصد، ٹرکوں کی فروخت میں 82.2 فیصد، جیپ/پک اپ کی فروخت میں 51.5 فیصد اور فارم ٹریکٹرز کی فروخت میں 6 فیصد اضافے کے پیش نظر ایک مضبوط کارکردگی کا مظاہرہ کیا ہے تاہم میڈیا رپورٹ کے مطابق جولائی تا فروری 2021ـ22 کے دوران بسوں کی فروخت میں 12 فیصد کمی ہوئی، مالی سال کے پہلے 8 مہینوں میں موٹر سائیکلوں اور رکشوں کی فروخت میں 3 فیصد کی معمولی کمی دیکھی گئی۔پاکستان آٹو موٹیو مینوفیکچررز ایسوسی ایشن (پاما) کے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق رواں مالی سال کے پہلے 8 مہینوں میں کاروں کی فروخت بڑھ کر ایک لاکھ 49 ہزار 813 یونٹس تک پہنچ گئی جو کہ گزشتہ مالی سال کی اسی مدت میں 95 ہزار 139 یونٹس تھی۔اعداد و شمار کے مطابق جنوری میں 16 ہزار 985 یونٹس کے مقابلے میں فروری کا مہینہ محدود ورکنگ ڈیز کے باوجود 18 ہزار 54 یونٹس کی بہترین فروخت کے ساتھ ختم ہوا۔پاما کے ڈیٹا سے ظاہر ہوتا ہے کہ ہونڈا سٹی/سِوِک کی مشترکہ فروخت 23 ہزار 552 تک بڑھ گئی، جو کہ مالی سال 2021 کی اسی مدت میں 16 ہزار 213 یونٹس کے مقابلے میں 45 فیصد اضافہ طاہر کرتی ہے۔ٹویوٹا کرولا اور ٹویوٹا یارس کی فروخت رواں مالی سال کے پہلے 8 مہینوں میں 38 ہزار 300 یونٹس رہی جو گزشتہ مالی سال کے پہلے 8 مہینوں میں 29 ہزار 532 یونٹس تھی۔

مالی سال 2021 کی اسی مدت میں سوزوکی کلٹس کی 10 ہزار 471 اور ویگن آر کی 7 ہزار 608 یونٹس کی فروخت کے مقابلے میں رواں مالی سال کے پہلے 8 مہینوں میں سوزوکی کلٹس کی فروخت 66 فیصد بڑھ کر 17 ہزار 380 اور ویگن آر کی فروخت 55 فیصد بڑھ کر 14 ہزار 812 یونٹس ہوگئی۔سوزوکی بولان کی فروخت 5 ہزار 481 اور آلٹو 660 سی سی کی فروخت 23 ہزار 293 یونٹس کے مقابلے میں 51 فیصد اور 79 فیصد اضافے سے 8 ہزار 267 اور 43 ہزار 427 یونٹس ہو گئی،ہنڈائی سوناٹا، ہنڈائی ایلانٹرا اور بی اے سی ڈی 20 سمیت مارکیٹ میں نئے آنے والوں کی فروخت رواں مالی سال کے پہلے 8 مہینوں میں بالترتیب ایک ہزار 929، ایک ہزار 638 اور 11 یونٹس رہی،مالی سال 2022 میں جولائی تا فروری میں ٹرکوں کی کْل فروخت پہلے 8 مہینوں میں 2 ہزار 192 یونٹس سے بڑھ کر 3 ہزار 993 یونٹس ہو گئی۔رواں مالی سال کے پہلے 8 مہینوں میں بسوں کی فروخت مالی سال 2021 کی اسی مدت میں 447 یونٹس سے گر کر 393 یونٹس تک کم ہوگئی۔ہونڈا، سوزوکی اور یاماہا موٹر سائیکلوں کی فروخت جولائی تا فروری 2021ـ22 کے دوران بالترتیب9 لاکھ 3 ہزار 659، 24 ہزار 515 اور 16 ہزار 113 یونٹس رہی جوکہ گزشتہ سال کے پہلے 8 مہینوں میں 8 فیصد، 64 فیصد اور 11 فیصد اضافے کے ساتھ 8 لاکھ 36 ہزار 46، 14 ہزار 954 اور 14 ہزار 526 یونٹس کے مقابلے میں زیادہ ہے۔

اس کے برعکس رواں مالی سال کے پہلے 8 مہینے چینی بائیک اسمبلرز کے لیے مایوس کن رہے، راوی، روڈ پرنس اور یونائیٹڈ آٹو موٹر سائیکلوں کی فروخت بالترتیب 52 فیصد، 32 فیصد، اور 29 فیصد کمی سے 2 ہزار 358، 69 ہزار 18 اور ایک لاکھ 85 ہزار 629 یونٹس پر آگئی جو گزشتہ مالی سال کے پہلے 8 مہینوں میں 4 ہزار 929، ایک لاکھ ایک ہزار 296 اور 2 لاکھ 60 ہزار 216 یونٹس تھی۔ٹاپ لائن سیکیورٹیز کے سنی کمار نے کہا کہ میکرو ریکوری اور سنگل ڈیجٹ کی شرح سود نے رواں مالی سال کے پہلے 8 مہینوں میں آٹو سیلز کو بڑھانے میں اہم کردار ادا کیا تاہم ڈالر کے مقابلے میں روپے کی قدر میں کمی اور مال برداری کے بڑھتے ہوئے نرخوں کی وجہ سے 4 وہیلرز کی بڑھتی ہوئی قیمتوں نے کاروں اور جاپانی ساختہ موٹر سائیکلوں پر کوئی منفی اثر نہیں ڈالا تاہم کم قیمت والی چینی موٹر سائیکلوں کی فروخت میں کمی کا سامنا ہے۔رواں مالی سال کے آخر تک سیلز میں اضافہ برقرار رہنے کا امکان ہے کیونکہ اسمبلرز گاڑیوں، جیپوں اور پک اپ کی بکنگ کررہے ہیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں