کپاس

کپاس کی فصل کوبیماریوں کے حملے سے بچانے کیلئے صبح یا شام کے وقت قطاروں میں ہالو کون نوزل سے سپرے کیا جائے

فیصل آباد(عکس آن لائن):ریسرچ انفارمیشن یونٹ آری فیصل آباد کی جانب سے کاشتکاروں سے کہا گیا ہے کہ کپاس کی فصل کو سفید مکھی کے حملے سے بچانے اور اس کے مثر تدارک کیلئے زہروں کا انتخاب محکمہ زراعت کے مشورے سے کیا جائے جبکہ بیماری کے حملے سے بچا کیلئے صبح یا شام کے وقت قطاروں میں ہالو کون نوزل سے سپرے کے ذریعے مثبت نتائج حاصل کئے جاسکتے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ سفید مکھی کپاس کی فصل کا رس چوسنے والا انتہائی خطرناک کیڑا ہے جو پتہ مروڑ وائرس کو پھیلانے میں اہم کردار ادا کرتا ہے جس کے بالغ اور بچے پتوں سے رس چوس کر پودوں کو کمزور کر دیتے ہیں جبکہ سفید مکھی کے بچے رس چوسنے کے عمل کے دوران پتوں پر میٹھی لیس اور رطوبت خارج کرتے رہتے ہیں جس پر سیاہ رنگ کی الی اگ آتی ہے نتیجتا پودوں کے خوراک بنانے کا عمل بری طرح متاثر ہوتا ہے۔ انہوں نے ہدایت کی کہ کپاس میں پودوں کی چھدرائی وقت پر کریں اور پودوں کے درمیان مناسب فاصلہ رکھیں تاکہ سفید مکھی کالونی نہ بنا سکے اسی طرح کپاس کے کھیتوں اور گرد و نواح میں موجود جڑی بوٹیوں کو تلف کریں تاکہ سفید مکھی کے حملہ کی شدت کو کم کیا جاسکے۔

انہوں نے کہا کہ ابتدا میں سفید مکھی کے حملہ کی نشاندہی کیلئے فصل کا باقاعدہ معائنہ جاری رکھیں اور نقصان کی معاشی حد پر فوری زہر پاشی کریں اور کپاس کے ایسے پتے جن پر سفید مکھی کا شدید حملہ ہو توڑ کر پانی میں ڈبو دیں۔علاوہ ازیں کھالوں پر موجود جڑی بوٹیوں کی تلفی کیلئے زہر پاشی کریں تاکہ سفید مکھی وہاں سے کھیتوں میں منتقل نہ ہوسکے۔ انہوں نے بتایا کہ کھالوں کے نزدیک سفید مکھی کا حملہ زیادہ ہوتا ہے اسلئے وہاں زہر پاشی کا عمل وقفہ وقفہ سے جاری رکھیں۔انہوں نے کہا کہ اگر بالغ اور بچے ہمہ وقت فصل پر موجود ہوں تو ایسی زہر کا انتخاب کریں جو ان دونوں کے خلاف مثر ہو نیز ایک ہی زہر کا بار بار سپرے نہ کریں۔ انہوں نے کہا کہ سفید مکھی کے خلاف مثر کنٹرول کیلئے صبح یا شام کے وقت قطاروں میں ہالوکون نوزل سے سپرے اور سفید مکھی کے مثر تدارک کیلئے زہروں کا انتخاب محکمہ زراعت کے مقامی زرعی ماہرین کے مشورے سے کریں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں