مکوآنہ (عکس آن لائن)محکمہ زراعت پنجاب کی جانب سے مٹر کی منظور شدہ ترقی دادہ اگیتی اور پچھیتی اقسام کااعلان کردیاگیا ہے جبکہ کاشتکاروں کو اگیتی اقسام کیلئے بیج کی شرح 30 سے 35 کلوگرام اور پچھیتی اقسام کیلئے 20سے 25 کلو گرام فی ایکڑ رکھنے کی بھی سفارش کی گئی ہے۔نظامت زرعی اطلاعات محکمہ زراعت فیصل آباد کے ترجمان نے بتایا کہ اگیتی اقسام میں مٹر 2009،میٹور فیصل آباد، ثمرینا زرد اور اولمپیا مٹر جبکہ پچھیتی اقسام میں کلائمیکس امپرووڈ، پی ایف 400 کاشت کرکے بہتر پیداوار حاصل کی جاسکتی ہے۔
انہوں نے کہاکہ پچھیتی اقسام سے سبز پھلیاں حاصل کرنے کیلئے کاشت کا بہترین وقت نومبر کا پہلا ہفتہ ہے جبکہ بیج والی فصل سے بھرپور پیداوار لینے کیلئے اسے آخر اکتوبر سے شروع نومبر میں کاشت کیاجاسکتاہے۔انہوں نے کہاکہ کاشتکار اچھی روئیدگی والا صاف ستھرا، صحت مند بیج استعمال کریں۔ انہوں نے کہاکہ مٹر کی اگیتی اقسام سے سبز پھلیاں حاصل کرنے کا دارومدار بہت حد تک موسم گرما (جولائی، اگست) میں ہونے والی بارشوں کی مقدار پر منحصر ہے کیونکہ اگر دن کے وقت درجہ حرارت 30 ڈگری سینٹی گریڈ سے زیادہ ہو تو اگاؤ متاثر ہوتا ہے اور فصل کے ناکام ہونے کا خدشہ ہوتاہے۔
انہوں نے کہاکہ مٹر کی کاشت کیلئے زرخیز میرا زمین جس میں پانی کے نکاس کا خاطر خواہ انتظام ہو موزوں رہتی ہے۔ انہوں نے کہاکہ کاشتکار مٹر کی اگیتی اقسام کو 75 سینٹی میٹر چوری پٹڑیوں کے دونوں جانب کاشت کریں جبکہ کاشت کرنے کیلئے ہاتھ سے کیرا کریں یا ہر بیج کو 5 سینٹی میٹر کے فاصلہ پر 2 سے 3 سینٹی میٹر گہرا لگا دیں۔انہوں نے کہاکہ پچھیتی اقسام کی کاشت کیلئے پٹڑیوں کی چوڑائی 1 سے ڈیڑھ میٹر جبکہ پودوں کا درمیانی فاصلہ 8 سے 10 سینٹی میٹر رکھاجائے۔