بیجنگ (عکس آن لائن)
فلپائن میں چینی سفارت خانے نے فلپائن کی وزارت خارجہ سے اس کے بحری جہاز کی چین کے رن آئی ریف میں حالیہ غیر قانونی دراندازی پر شدید احتجاج کیا ہے۔پیر کے روز چین نے نشاندہی کی کہ 23 مارچ کو فلپائن نے اپنے وعدوں کی خلاف ورزی کرکے رن آئی ریف میں غیر قانونی طور پر “گراؤنڈڈ” اپنے جنگی جہاز کو سامان پہنچانے کی کوشش کی جس پر چینی کوسٹ گارڈ نے فلپائنی بحری جہاز کو قوانین اور ضوابط کے مطابق اپنی حدود سے باہر نکالا جو کہ معقول، معیاری قانونی اور پیشہ ورانہ اقدام تھا۔چین نے اس بات پر زور دیا کہ نانشا جزائر بشمول رن آئی ریف اور اس سے ملحقہ پانیوں پر چین کی ناقابل تردید خودمختاری ہے۔ بحیرہ جنوبی چین میں چین کی خودمختاری، حقوق اور مفادات کی ایک طویل تاریخ اور قانونی بنیاد ہے۔
نام نہاد ساؤتھ چائنا سی آربیٹریل ایوارڈ 2016 غیر قانونی اور کالعدم ہے، اور اسے چین نہ تسلیم کرتا ہے اور نہ ہی اس کی بنیاد پر کسی دعوے یا اقدامات کو قبول کرتا ہے. چین نے فلپائن پر زور دیا کہ وہ سمندری حدود کی خلاف ورزیوں اور اشتعال انگیزیوں کو فوری طور پر بند کر کے بات چیت اور مشاورت کے راستے پر واپس آئے۔ چین کا کہنا تھا کہ اگر فلپائن اپنی غلطی پر اصرار کرتا ہے تو چین اپنی علاقائی خودمختاری اور بحری حقوق اور مفادات کے تحفظ کے لئے ٹھوس اقدامات جاری رکھے گا۔