بیجنگ (عکس آن لائن)”چین کی گزشتہ دہائی” کے موضوع پر پریس کانفرنسوں کی ایک سیریز میں، وزارت سائنس و ٹیکنالوجی، چائنیز اکیڈمی آف سائنسز، اکیڈمی آف انجینئرنگ، چائنا ایسوسی ایشن فار سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کے انچارج متعلقہ افراد اور چین کی نیشنل نیچرل سائنس فاؤنڈیشن نے “جدت پر مبنی ترقیاتی حکمت عملی” کے نفاذ پر روشنی ڈالی۔پیر کے روز چینی میڈ یا کے مطا بق معلوم ہوا ہے کہ پچھلے دس سالوں میں، چین کی سائنسی اور تکنیکی سرمایہ کاری میں نمایاں اضافہ ہوا ہے، اور پورے معاشرے کے تحقیق و ترقی کے اخراجات 1.03 ٹریلین یوآن سے بڑھ کر 2.79 ٹریلین یوآن ہو گئے ہیں، جو دنیا میں دوسرے نمبر پر ہے؛
تحقیق و ترقی کی شدت 1.91 فیصد سے بڑھ کر2.44 فیصد ہو گئی ہے۔بنیادی تحقیقی فنڈنگ ایک دہائی پہلے کے مقابلے میں 3.4 گنا ہے، جو اب تک کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی ہے۔ سائنسی اور تکنیکی عملے کی ٹیم مسلسل بڑھ رہی ہے۔ 2021 میں ریسرچ اہلکاروں کی کل تعداد 5.62 ملین ہے، جو کہ 2012 کے مقابلے میں 1.7 گنا زیادہ ہے، جو دنیا میں پہلے نمبر پر ہے۔