بیجنگ (عکس آن لائن) چین کے صدر مملکت شی جن پھنگ خصوصی طیارے کے ذریعے سمرقند پہنچ گئے۔وہ جمہوریہ ازبکستان کا سرکاری دورہ کریں گے اور شنگھائی تعاون تنظیم کے رکن مملکت کی سربراہی کونسل کے 22ویں اجلاس میں شرکت کریں گے۔
ازبکستان کے صدر میرزی یوئیف، وزیر اعظم اریپوف، وزیر خارجہ نوروف، سمرقند کے گورنر ترزیموف اور دیگر اعلیٰ حکام نےہوائی اڈے پر ان کا پرتپاک استقبال کیا۔ جمعرات کے روز چینی میڈ یا کے مطا بق شی جن پھنگ نےاپنی تقریر میں چینی حکومت اور عوام کی جانب سے ازبکستان کی حکومت اور عوام کے لیے مخلصانہ سلام اور نیک تمناؤں کا اظہار کیا۔ شی جن پھنگ نے نشاندہی کی کہ چین، ازبکستان اور دونوں عوام کے درمیان دوستی ہزار سالہ تاریخ پر محیط ہے اور اس میں مسلسل جوش و خروش دیکھا گیا ہے۔ چین اور ازبکستان کے درمیان جامع اسٹریٹجک شراکت داری کی ترقی تیزی سے آگے بڑھ رہی ہے،جس سے نہ صرف دونوں ممالک کے عوام کو فائدہ پہنچ رہا ہے بلکہ علاقائی امن، استحکام، خوشحالی اور ترقی کو بھی مؤثر طریقے سے فروغ دیا گیا ہے۔
میں، صدر میرزی یوئیف کے ساتھ دوطرفہ تعاون کو فروغ دینے اور مشترکہ دلچسپی کے بین الاقوامی اور علاقائی مسائل پر تفصیلی تبادلہ خیال کروں گا اور مشترکہ طور پر چین-ازبکستان تعلقات کی ترقی کا خاکہ تیار کروں گا۔ میں ایس سی او سمرقند سربراہی اجلاس میں شرکت اور “شنگھائی روح” کو آگے بڑھانے، باہمی مفادات پر مبنی تعاون کو گہرا کرنے اور ایس سی او کی صحت مند اور مستحکم ترقی کو فروغ دینے کے لیے تمام فریقوں کے ساتھ کام کرنے کا منتظر ہوں۔