لاہور (عکس آن لائن) گورنر پنجاب / چانسلرپنجاب یونیورسٹی محمد بلیغ الرحمان کی زیر صدارت پنجاب یونیورسٹی سینیٹ کا 360واں اجلاس منعقد ہوااولڈ کیمپس (سینٹ ہال ) میں منعقد ہوا۔
اس موقع پر وائس چانسلر پنجاب یونیورسٹی پروفیسرڈاکٹر خالد محمود، رجسٹرار ڈاکٹر احمد اسلام اور دیگر ممبران سینیٹ نے شرکت کی ۔ اجلاس میں پنجاب یونیورسٹی کے مالیاتی بجٹ 2023-24 کی منظوری دی گئی۔ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے گورنر پنجاب محمد بلیغ الرحمان نے کہا کہ پاکستان کا روشن مستقبل ملک کے نوجوانوں سے وابستہ ہے اور نئی نسل کو سنوارنے اور ان میں مثبت سوچ کو پروان چڑھانے میں اساتذہ کا کردار اہم ہے۔
انہوں نے کہا کہ 2013میں ہائر ایجوکیشن کمیشن کو 34 ارب روپے سالانہ ملتے تھے اور یہ رقم ہر سال بتدریج بڑھا کر 2018-19 کے بجٹ میں ن لیگ کی حکومت 120 ارب روپے کر دی جو ن لیگ حکومت کی تعلیم کو ترجیح دینے کا ثبوت ہے۔ انہوں نے کہا کہ نے کہا کہ 2018کے بعد تعلیمی بجٹ پر کٹ لگنے لگ گئے جس سے جامعات کو مسائل کا سامنا کرنا پڑا۔
انہوں نے کہا کہ2022 میں اتحادی حکومت آئی توبہت سے چیلنجز درپیش تھے اور ملک کو ڈیفالٹ کا خطرہ ہونے کے باوجودواحد تعلیمی شعبہ ہے جہاں بجٹ میں کمی کے بجائے ہائر ایجوکیشن کمیشن کی گرانٹ میں اضافہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ تحقیقی کلچر کو فروغ دینے اور یونیورسٹیوں کے مالی وسائل میں اضافے کے لئے اکیڈیما اورانڈسٹری کے مابین روابط کا فروغ ضروری ہے۔انہوں نے کہاکہ پنجاب یونیورسٹی ہمارا فخر ہے اور اس کی ڈگری کی اہمیت پوری دنیا میں ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہمارے طلبائوطالبات بہت باصلاحیت ہیں جنہیں مثبت سوچ اور اچھائی کے رستے پر رہنمائی کر کے نفرتوں کا خاتمہ کرنا ہوگا۔ انہوں نے جامعات کو ہدایت کی کہ وہ فاصلاتی تعلیم کے فروغ کیلئے اقدامات کریں۔ انہوں نے کہا کہ پنجاب یونیورسٹی کے سابق طالبعلم دنیا بھر میں موجود ہیں ان کے ساتھ یونیورسٹی اور شعبہ جات کی سطح پر رابطوں کو فروغ دینا چاہئے۔
وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر خالد محمود نے کہا کہ تنخواہوں میں اضافے کی مناسبت سے حکومتی فنڈنگ میں اضافہ نہیں ہوا جس کے باعث تنخواہوں اور پنشن کی ادائیگی میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پنجاب یونیورسٹی خطے میں سب سے سستی و معیاری تعلیم دے رہی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ یونیورسٹی کی رینکنگ میں اضافہ ہوا ہے اور بہت سے مضامین بین الاقوامی رینکنگ میں شامل ہو چکے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ یونیورسٹی کے ذرائع آمدن میں اضافے کے لئے کمیٹیاں قائم کر دی گئی ہیں انہوں نے کہا کہ ہائر ایجوکیشن کمیشن کی جانب سے کالجز کے الحاق کا عمل وقتی طور پر معطل کرنے سے بھی شدید مالی دباو کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔اجلاس میں تمام ایجنڈا آئٹمز کو منظور کر لیا گیا۔