وقار یونس

وقار یونس نے کھلاڑیوں کی دماغی صحت کے ایشوز کا خدشہ ظاہر کر دیا

اسلام آباد (عکس آن لائن) قومی ٹیم کے بولنگ کوچ وقار یونس نے کھلاڑیوں کی دماغی صحت کے ایشوز کا خدشہ ظاہر کر تے ہوئے کہا ہے کہ بائیو سیکیور ببل میں کھیلنا آسان نہیں ، اگر کووڈ 19 لمبا وقت لے گیا تو کھلاڑیوں کیلئے مسائل پیدا ہو سکتے ہیں،موجودہ صورتحال سے کیسے نمٹنا ہے اور اگر کووڈ 19 طویل ہوتا ہے تو کیا حکمت عملی بنانی چاہیے، اس بارے بورڈ حکام سوچ رہے ہونگے ۔ ایک انٹرویو میں انہوںنے کہاکہ بائیو سیکیور ببل میں کھیلنا آسان نہیں ہے، اگر کووڈ 19 لمبا وقت لے گیا تو کھلاڑیوں کے لیے مسائل پیدا ہو سکتے ہیں۔وقار یونس نے کہا کہ ہمارے کرکٹرز نے انٹر نیشنل اور ڈومیسٹک کرکٹ بائیو سیکیور ببل میں کھیلی ہے، ابھی اس حوالے سے کوئی چیز سامنے نہیں آئی ہے تاہم ایسا نہیں ہے کہ دماغی صحت کے مسائل پیدا نہیں ہو سکتے،

مسائل پیدا ہو سکتے ہیں کیونکہ آئسولیشن میں رہنا اور کراؤڈ کا نہ ہونا مسائل پیدا کر سکتا ہے۔بولنگ کوچ نے کہاکہ یہ صرف پاکستان اور انگلینڈ کا مسئلہ نہیں ہے بلکہ ساری دنیا کا مسئلہ ہے۔انہوں نے بتایا کہ انگلینڈ جانے سے قبل حارث سہیل نے جانے سے منع کر دیا تھا، وہ ٹیسٹ ٹیم میں شامل تھے، ایسا نہیں ہے کہ وہ باصلاحیت نہیں ہیں، انہوں نے موجودہ صورتحال میں انگلینڈ جانے سے منع کیا تو ان کے فیصلے کا احترام کیا گیا۔انہوںنے کہاکہ میں سمجھتا ہوں کہ اگر کوئی کھلاڑی دستبردار ہونا چاہتا ہے تو اس کے فیصلے کو احترام دینا چاہیے، اسی طرح ابھی جوفرا آرچر نے اعلان کیا کہ وہ مزید بائیو سیکیور ببل میں نہیں رہنا چاہتے تو سمجھ آتی ہے کہ انہوں نے ایسا کیوں کہا ہے۔

وقار یونس نے کہا کہ کرکٹ بورڈز ضرور اس حوالے سے سوچ بچار کر رہے ہوں گے کہ موجودہ صورتحال سے کیسے نمٹنا ہے اور اگر کووڈ 19 طویل ہوتا ہے تو کیا حکمت عملی بنانی چاہیے، ایسا کرنا کھلاڑیوں کی دماغی صحت کے لیے ضروری ہے۔انہوں نے کہا کہ تماشائیوں کے نہ ہونے کے بھی اثرات ہیں، یہ حکمت عملی بھی یقینی طور پر زیر غور ہو گی کہ اسٹیڈیمز میں کراؤڈ کو کیسے واپس لانا ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں