اسلام آباد (عکس آن لائن)نگران حکومت کی سرتوڑ کوششیں کامیاب،آئی ایم ایف بجلی کے بلوں میں ریلیف دینے پرراضی ہوگیا۔آئی ایم ایف 15 ارب روپے کے ریلیف کیلئے رضا مند،بجلی کے بلوں میں ریلیف کیلئے ایف بی آر کا اہم کردار رہاجبکہ 400 یونٹ والے صارفین کیلئے ریلیف کی حکومتی درخواست عالمی ادارے نے مسترد کردی۔ ذرائع کے مطابق فیڈرل بورڈ آف ریونیو نے دو ماہ میں 24 ارب روپے کا زیادہ ٹیکس جمع کیا، ایف بی آر کی کارکرگی سے مطمئن ہوکر آئی ایم ایف نے 15 ارب روپے کے ریلیف کی منظوری دے دی۔
ذرائع کے مطابق نگران وزیراعظم انوار الحق کاکڑ ، نگران وزیر خزانہ اور نگران وزیر توانائی محمد علی کی ان تھک محنت کے باعث بجلی کے 200 یونٹس تک والے صارفین کے لیے 3 سے 4 روپے ریلیف کی منظوری دی گئی ،بجلی کے 200 یونٹس تک صارفین کے لیے ادائیگیاں موخر کرنے میں بھی ریلیف، وفاقی کابینہ موخر ادائیگیوں اور ریلیف کے لیے حتمی منظوری دے گی۔
دستاویز کے مطابق بجلی کے بلوں میں ریلیف صرف اگست کے بلوں کے لیے ہوگا، بجلی کے 200 یونٹس تک کے 64 فیصد صارفین کو فائدہ ہوگا، موخر ادائیگیوں کے لیے 10 فیصد جرمانہ بھی عائد نہیں ہوگا۔