مصطفی کمال

مصطفی کمال کے خلاف زمین کی غیر قانونی الاٹمنٹ ریفرنس کی سماعت 2اپریل تک ملتوی

کراچی (نمائندہ عکس)کراچی کی احتساب عدالت نے کلفٹن میں چیئرمین پی ایس پی سید مصطفی کمال کے خلاف زمین کی غیر قانونی الاٹمنٹ ریفرنس میں آئندہ سماعت پر گواہ کو پیش کرنے کا حکم دیتے ہوئے سماعت 2اپریل تک ملتوی کردی ہے ۔احتساب عدالت میں کلفٹن میں زمین کی غیر قانونی الاٹمنٹ ریفرنس کی سماعت ہوئی۔ چیئرمین پی ایس پی سید مصطفی کمال و دیگر عدالت میں پیش ہوئے۔ نیب کا گواہ کشمیر خان ایک بار پھر عدالت سے غیر حاضر رہا۔

عدالت نے آئندہ سماعت پر گواہ کو پیش ہونے کا حکم دیدیا۔ عدالت نے ریفرنس کی مزید سماعت 2 اپریل تک ملتوی کردی۔ سماعت کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے چیئرمین پاک سر زمین پارٹی سید مصطفی کمال نے کہا کہ سانحہ پشاور پر تعزیت کرتا ہوں۔ اللہ لواحقین کو صبر دے۔ میں پہلے دن سے کہہ رہا تھا کہ افغانستان کے معاملے پر جشن منا رہے ہیں۔ میں نے پہلے ہی کہہ رہا ہے کہ جنگ ختم نہیں ہوئی۔ہم یہ کہہ رہے ہیں کہ ہماری وجہ سے جنگ فتح ہوئی ہے۔ سید مصطفی کمال نے کہا کہ حکومت گرانے اور بچانے کا موسم چل رہا ہے۔

کیا کبھی ن رہنماؤں نے عوام کے بارے میں سوچا ہے۔ وزیر اعظم اور وزیر اعلی ہاس سے اختیارات نیچلے سطح تک لیکر نہیں جائیں گے لوگ کا حال بد سے بدتر ہوتا جائے گا۔ پانی سیورج کچرا اٹھانے تک اختیارات صوبائی حکومت کے پاس ہے۔ ایم این اے، ایم پی ایز کا کام قانون سازی کا ہے۔ کیا ایم این اے کا کام ہے گلی، نالیاں اور سڑک بنانا۔ قانون سازی کے علاہ ایم این اے سب کام کر رہا ہے۔ اب سڑک مانگنے کے بجائے سڑک بنانے کا اختیار مانگو۔ وزیر اعظم، وزیر اعلی تک عام آدمی کی پہنچ نہ کبھی ہوئی نہ ہوگی۔ وہ لوگ جو ایک دوسرے کی شکل نہیں دیکھنا چاہتے تھے وہ دن میں دو دو تین تین ملاقاتیں کر رہے ہیں۔ صرف وزیر اعظم کو ہٹا کر دوسرے وزیر اعظم لانے سے لوگوں کے حالات میں بہتری نہیں آئے گی۔ پیپلز پارٹی شہر کو اوون نہیں کر رہے۔

ایم کیو ایم نے ایک ٹکے کا کام نہیں کیا۔ کوٹہ سسٹم کو ختم کرنے کے نام پر بننے والی پارٹی ایم کیو ایم ایک دن بھی کوٹہ سسٹم کے خلاف ہڑتال نہیں کی گئی۔ ہر بات پر شہر بند کرنے والی پارٹی نے کبھی کوٹہ سسٹم ختم کرنے پر ہڑتال نہیں کی۔ ہمارے دامن پر ایک داغ نہیں ہے۔ سندھ حکومت جو صوبے کی عوام کو حقوق نہیں دے سکی وہ عوامی حقوق کیلئے سڑک پر ہیں۔ کتے کے کاٹنے کی ویکسن تک نہیں دے سکی وی حقوق کیلئے بایر آئے ہیں۔ وفاقی حکومت دو گھنٹوں میں گرسکتی تھی۔ عمران خان کی وفاقی حکومت زرداری صاحب چلا رہے ہیں۔ یہ سب ڈرامے بازی ہے۔ ایک دوسرے کے بارے میں صرف بیان بازی ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں