خورشید شاہ

قرضوں میں جکڑے اور مہنگائی میں گھرے پاکستان کو بچانے کےلئے مل بیٹھنا ہوگا، خورشید شاہ

اسلام آ باد (نمائندہ عکس ) پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما خورشید شاہ نے کہا کہ قرضوں میں جکڑے اور مہنگائی میں گھرے پاکستان کو بچانے کےلئے مل بیٹھنا ہوگا،یہاں تک کیسے پہنچیں سب قصوروار ہیں لیکن اب مل کر آگے کا سوچیں،جلسے سب کرتے رہتے ہیں،یہاں تک کہ عمران خان بھی کرتا رہتا ہے کسی کو کوئی فرق نہیں پڑتا۔

میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ یہ عمران خان کا مائنڈ ہے کہ وہ ملک کی بہتری اسی میں سمجھتا ہے تو کرتا رہے،کیا ہم نے کبھی سوچا کہ اس ملک کے غریب عوام کا کیا قصور ہے،جب ہم ابھی کچھ نہیں بناتے تھے لیکن مقروض نہیں تھے،جب ہم مقروض نہیں تھے تو ہمارے پاس زراعت تھی،کیا سب نے اپنے آپ کوجھنجھوڑا ہے کہ آج یہ حال کیوں ہے۔

انہوں نے کہا کہ آئین کا حشر بھی ہم وہ کررہے ہیں جو ملکی معیشت کا کیا،آج کل ملکی فیصلے آئین نہیں بلکہ مشاورت کے تحت ہو رہے ہیں،خدا کے واسطے آئین کو بچاﺅ تو پاکستان بچ جائے گا۔خورشید شاہ نے کہا کہ مجھے وزارت نہیں بلکہ پاکستان عزیزہے،میں اگر وزارت کررہا ہوں تو پاکستان کےلئے کررہا ہوں،دس سال زراعت کو سپورٹ کریں جس سے پاکستان اپنے پاﺅں پر کھڑا ہوجائے گا،ہمیں آئی ایم ایف کے پاس جانے کی کوئی ضرورت نہیں جبکہ یوریا پر سبسڈی واپس لے لیں،آج کسان 1700کی بجائے خوشی سے تین ہزار کی یوریا لینے پر تیار ہے ،کھاد فیکٹریوں کو گیس سبسڈی ختم کردو دوسری صنعتیں چلیں گے ۔

ان کا کہنا تھا سگریٹ پر ٹیکس بڑھائیں 200ارب روپے اضافی ملیں گے سگریٹ پر ٹیکس اور یوریاپر سبسڈی واپس لینے کی بات کرنا آسان نہیں ، کیوں نہیں لگایا جاتا سگریٹ پر ٹیکس ، کون بچا رہا ہے انہیں ۔ سگریٹ سے اتنا ٹیکس تو وصول کرو جس سے ہیلتھ بجٹ نکلے ۔ سگریٹ کا ایک پیکٹ کم ازکم چار ڈالر کم کردو جو نہیں خرید سکتا وہ نہ پیئے ۔ خورشید شاہ کا مزید کہناتھا کہ ایک پرندہ تنکا تنکا اکٹھا کرکے گھونسلہ بنا لیتا ہے ۔ ہمیں مل بیٹھ کر سوچنا چاہیے کیا ہم بھی اس پرندے سے کمترہیں۔ ایک وزیر کہہ رہے تھے کہ گلے میں بے غیرتی کی طوق ہے جو قرضے لے رہے ہیں۔قائد اعظم محمد علی جناح اور ذوالفقار علی بھٹونے جو پاکستان بنا کردیا وہ مقروض نہیں تھا ہم نے پارلیمنٹ کو عزت واحترام نہیں دیا ۔گزشتہ وزیراعظم بھی پارلیمنٹ نہیں آتا تھا آج یہ ہمارا بھائی وزیراعظم بھی پارلیمنٹ نہیں آتا ۔آو مل بیٹھ کر پارلیمنٹ کو مضبوط کریں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں