مریم اورنگزیب

عمران خان کا کوئی مسئلہ سیاسی نہیں بلکہ نفسیاتی ہے،عمران خان الیکشن نہیں بلکہ سیلیکشن کرانا چاہتا ہے،وفاقی وزیر اطلاعات

اسلام آباد(عکس آن لائن)وفاقی وزیر اطلاعات مریم اورنگزیب نے کہا ہے کہ عمران خان کا کوئی مسئلہ سیاسی نہیں بلکہ نفسیاتی ہے،عمران خان الیکشن نہیں بلکہ سیلیکشن کرانا چاہتا ہے،عمران خان عدالت کے کٹہرے اور جواب دینے سے بچتا ہے،کہتا ہے کہ عدالت نہیں جاﺅں گا،قتل کا خطرہ ہے مگرمینار پاکستان جلسہ کرنے جانا ہے،فارن فنڈنگ اور توشہ خانہ کا جواب دینا ہے مگر وہاں نہیں جاتا، ایک شخص نے ملکی آئین و قانون اور اداروں کو توڑنے کے تمام حربے استعمال کئے،

عمران خان کی ذہنیت پر ملک کا آئین اور قانون نہیں چل سکتا ،تمہارے 10نکاتی ایجنڈے پر تمہیں تھپڑ پڑنے چاہئیں،کہتا ہے کہ منی لانڈرنگ پر قابو پائینگے، او بھائی پہلے فارن فنڈنگ کا جواب تو دو،تم 10نکاتی ایجنڈا نہ بتاﺅ صرف ایک منصوبہ بتاﺅ جو مکمل کیا ہو،عمران خان کی ہر کہانی کچھ دنوں بعد جھوٹی ثابت ہوتی ہے، عمران خان کی تمام سازشیں ناکام ہوچکی ہیں،اب نہ الیکٹ ہو کر آسکتا ہے نہ ہی سیلیکٹ ہو کر،میڈیا ورکر اور صحافیوں کی ہڈیاں توڑنے والے کو اب انسانی حقوق یاد آ گئے ہیں،حیران ہوں کہ کون لوگ ہیں جو عمران خان کی جھوٹی کہانی کو مانتے ہیں؟

اتوار کے روز پریس کانفرنس کرتے ہوئے وفاقی وزیر اطلاعات مریم اورنگزیب نے کہا کہ ایک شخص کہتا ہے کہ میں کسی سے نہیں ڈرتا،کل ایک شخص پورے پاکستان کو خوف کے بت توڑنے کا کہتا ہے،اپنے گھر سے بلٹ پروف جیکٹ پہن کر بلٹ پروف گاڑی میں جاتا ہے،جلسوں میں کنٹینر کے اندر بیٹھ کر لوگوں سے مخاطب ہوتا ہے،یہ منافقت اس لئے ہورہی کہ آخری جھوٹ میری جان کو خطرہ ہے والا بیانیہ کہیں بے نقاب نہ ہو جائے۔

انہوں نے کہا کہ ایک شخص نے ملکی آئین و قانون اور اداروں کو توڑنے کے تمام حربے استعمال کئے،عمران خان نے عالمی سازش کا بیانیہ بنایا ، عالمی سازش کے بیانیے کے بعد بات قمر جاوید باجوہ پر چلی گئی،پھر سائفر لہرایا گیا،ایک شخص نے اقتدار بچانے کےلئے ہر حربہ استعمال کیا،سائفر کے بیانیے کے بعد امریکہ سے معافیاں مانگی گئیں،عالمی سازش ہوتے ہوتے شہباز شریف اور محسن نقوی تک پہنچ گئی۔ مریم اورنگزیب نے کہا کہ گزشتہ روز لاہور کی عوام نے عمران خان کو مسترد کیا،میں حیران ہوں کہ کون لوگ ہیں جو عمران خان کی جھوٹی کہانی کو مانتے ہیں؟عمران خان کی ہر کہانی کچھ دنوں بعد بے نقاب ہوجاتی ہے۔

وزیراطلاعات نے کہا کہ عمران خان کا کوئی مسئلہ سیاسی نہیں بلکہ نفسیاتی ہے،عمران خان الیکشن نہیں بلکہ سیلیکشن کرانا چاہتا ہے،عمران خان عدالت کے کٹہرے اور جواب دینے سے بچتا ہے،کہتا ہے کہ عدالت نہیں جاﺅں گا،قتل کا خطرہ ہے مگرمینار پاکستان جلسہ کرنے جانا ہے،عمران خان نے اپنے جتھوں کے ذریعے لاہور میں پولیس اہلکاروں کے سر پھوڑے ، ان پر پٹرول بم پھینکے گئے اور گاڑیاں جلائیں گئیں،عدالت میں فارن فنڈنگ اور توشہ خانہ کا جواب دینا ہے مگر وہاں نہیں جاتا،اس شخص کی ذہنیت پر ملک کا آئین اور قانون نہیں چل سکتا ۔

انہوں نے کہا کہ اگر ملک میں آئین اور قانون کی حکمرانی چاہتے تھے تو قومی اسمبلی کیوں توڑی تھی؟ کیا انڈے ، کٹے اور مرغیاں ان سے معیشت ٹھیک کرو گے؟گزشتہ 10سال میں خیبرپختوانخوا میں یہ سب کیوں نہیں کیا،کہتا ہے کہ ڈیٹا بیس بناﺅں گاجس سے سب کو ٹارگٹڈ سبسڈی ملے گی،وہ ٹارگٹڈ سبسڈی 10سال خیبرپختوانخوا اور 4سال وفاق اور پنجاب میں بھی نہ دی،2014ءمیں سابق وزیراعظم نوازشریف کے صحت کارڈ پروگرام کو اپنا پروگرام بنالیا،

نواز شریف کے یوتھ پروگرام کو جوان پروگرام بناکر چلادیا،کہتا ہے کہ ہاﺅسنگ اسکیم کےلئے قرضے دینگے،وہ 50لاکھ گھر جو آپ القادر ٹرسٹ کے نام پر کھا گئے،ایک کروڑ نوکری کے بجائے ایک کروڑ بے روزگار کر کے چلا گیا،تمہارے 10نکاتی ایجنڈے پر تمہیں تھپڑ پڑنے چاہیئں ،کہتا ہے کہ منی لانڈرنگ پر قابو پائینگے،وزیر اطلاعات مریم اورنگزیب نے چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ او بھائی پہلے فارن فنڈنگ کا جواب تو دو،جس نے پرائیویٹ جیٹ پر پیسے باہر بھجوائے اب کہتا ہے کہ منی لانڈرنگ روکیں گے،تم 10نکاتی ایجنڈا نہ بتاﺅ صرف ایک منصوبہ بتاﺅ جو مکمل کیا ہو،عمران خان کی ہر کہانی کچھ دنوں بعد جھوٹی ثابت ہوتی ہے،عمران خان نے زکوٰةکے پیسے سیاست میں استعمال کئے۔

مریم اورنگزیب کا مزید کہنا تھا کہ عمران خان کی تمام سازشیں ناکام ہوچکی ہیں،اب نہ الیکٹ ہو کر آسکتا ہے نہ ہی سیلیکٹ ہو کر،میڈیا ورکر اور صحافیوں کی ہڈیاں توڑنے والے کو اب انسانی حقوق یاد آ گئے ہیں،سیاسی مخالفین پر جھوٹے مقدمات بناکر انہیں جیل میں بھیج دیا،اب اسے انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں یاد آگئی ہیں،آج ملک میں عمران خان کی وجہ سے بے پناہ مہنگائی ہے،غریب عوام عمران خان کی ناقص پالیسیوں کی وجہ سے مشکلات کا شکار ہیں،عمران خان نے ملکی معیشت کا بیڑہ غرق کر دیا،عمران خان کو عدالت آکر فارن فنڈنگ اور توشہ خانہ کا جواب دینا ہوگا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں