علی زیدی

علی زیدی کی عزیر بلوچ ، جے آئی ٹی رپورٹ تبدیلی پر چیف جسٹس سے ازخود نوٹس لینے کی اپیل

اسلام آ باد (عکس آن لائن) وفاقی وزیر علی زیدی نے عزیر بلوچ کی جے آئی ٹی رپورٹ تبدیلی پر چیف جسٹس

سے ازخود نوٹس لینے کی اپیل کر دی۔ انہوں نے کہا سندھ حکومت کی جانب سے جاری رپورٹ 35 صفحات پر

مشتمل جب کہ اصل رپورٹ 43 صفحات کی ہے، ایک جے آئی ٹی پر 4 اور دوسری پر 6 لوگوں کے دستخط ہیں۔

وفاقی وزیر علی زیدی نے وزیر اطلاعات شبلی فراز کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا جے آئی ٹی پر

کچھ دنوں سے بات ہو رہی تھی، اللہ اللہ کر کے سندھ حکومت نے جے آئی ٹی رپورٹ پبلک کر دی،

جے آئی ٹی میں ایک شخص متعدد قتل کا اعتراف کرتا ہے، جے آئی ٹی میں یہ چیز نہیں کہ کس کے

کہنے پر کیا کارروائی کی گئی، نبیل گبول نے گزشتہ رات کہا جے آئی ٹی رپورٹ مکمل نہیں،

عزیر بلوچ کا 164 کا بیان حلفی سب نے دیکھا، عزیر بلوچ نے کہا خدشہ ہے انکشاف کے بعد مجھےمار دیا جائے گا۔

علی زیدی کا کہنا تھا بلدیہ فیکٹری کی جے آئی ٹی رپورٹ مشکل سے ریلیز کی گئی، بلدیہ فیکٹری

جے آئی ٹی پورٹ میں پولیس کی نا اہلی کا ذکر کیا گیا، رضوان احمد کی رپورٹ چنیسر گوٹھ کے جرائم پیشہ افراد

پر مشتمل، 2017 میں چیف سیکریٹری سے جے آئی ٹی رپورٹ مانگی، چیف سیکریٹری نے اس وقت

مجھے رپورٹ دینے سے انکار کیا، چیف سیکریٹری کے انکار کے بعد میں نے عدالت سے رجوع کیا،

سندھ حکومت نے عدالتی حکم کے باوجود رپورٹ پبلک نہیں کی، دہشتگردوں کا سرغنہ

تھانیداروں کا تبادلہ کراتا تھا۔ وفاقی وزیر بحری امور نے مزید کہا اداروں کو اپنے مقاصد کیلئے

استعمال کیا گیا، جے آئی ٹی میں لکھا ہے کیسے تھانے بکتے تھے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں