سیالکوٹ میں پولیس

سیالکوٹ میں پولیس نے جلسے کی تیاریوں میں مصروف پی ٹی آئی رہنماﺅں اور کارکنوں پر دھاوا بول دیا

سیالکوٹ (نمائندہ عکس) سیالکوٹ میں پولیس نے جلسے کی تیاریوں میں مصروف پی ٹی آئی رہنماﺅں اور کارکنوں پر دھاوا بول دیا‘ پولیس کا لاٹھی چارج اور آنسو گیس کی شیلنگ‘عثمان ڈار‘ عمر ڈار اور علی اسجد ملہی سمیت درجنوں رہنما اور کارکنان گرفتار‘پولیس نے اسٹیج سے کرسیاں ہٹا دیں‘پی ٹی آئی کارکنوں کو جلسہ گاہ سے بھی باہر نکال دیا‘ پنڈال کو آنے والے راستے کنٹینر لگا بند کر دئیے گئے‘ کارکن اور قائدین انتظامیہ کی لائی کرینوں کے سامنے لیٹے رہے‘پولیس نے ‘قیادت کی تصاویر پر مبنی فلیکسز بھی ہٹا دیں‘حالات کشیدہ ہو گئے ۔

تفصیلات کے مطابق جمعہ اور ہفتہ کی درمیانی شب پولیس نے سیالکوٹ میں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی )کے بلا اجازت سی ٹی آئی گراﺅنڈ میں جلسے کے انتظامات کرنے پر کریک ڈاون کرتے ہوئے پی ٹی آئی رہنما عثمان ڈار سمیت متعدد افراد کو گرفتار کر لیا۔نجی ٹی وی کے مطابق پولیس نے جلسہ گاہ سے رہنما تحریک انصاف علی اسجد ملہی اور سابق ڈی جی اینٹی کرپشن اسلم گھمن کو بھی حراست میں لے لیا۔جلسہ گاہ سے سامان ہٹائے جانے پر پی ٹی آئی کارکنوں کی جانب سے مزاحمت کی گئی جس پر پولیس کی جانب سے کارکنوں کو منتشر کرنے کے لیے آنسوگیس کی شیلنگ کی گئی۔تحریک انصاف کے کارکنوں کے منتشر ہونے کے بعد کرین کی مدد سے جلسہ گاہ سے سامان کو ہٹایا جا رہا ہے۔رپورٹ کے مطابق ڈپٹی کمشنر سیالکوٹ عمران قریشی کا کہنا ہے کہ ضلعی انتظامیہ نے سی ٹی آئی گراﺅنڈ میں جلسے کی پی ٹی آئی کی درخواست مسترد کی تھی لیکن اس کے باوجود تحریک انصاف کی جانب سے سی ٹی آئی گراونڈ میں جلسے کی تیاریاں جاری تھیں۔ ہم انہیں جلسے کے لیے متبادل جگہ دینے کے لیے تیار ہیں۔سی ٹی آئی گراﺅنڈ میں جلسے کی کال پر مسیحی کمیونٹی سراپا احتجاج ہے ،مسیحی کمیونٹی نے ہائیکورٹ میں سی ٹی آئی گراﺅنڈ میں جلسے کیخلاف درخواست دی تھی، ہائیکورٹ کا حکم ہے کہ گراﺅنڈ میں جلسے کو روکیں۔

دوسری جانب سیالکوٹ میں پی ٹی آئی کے جلسہ گاہ میں پولیس نے بھاری نفری کے ساتھ آپریشن کیا۔ کارکنوں کی پکڑ دھکڑ کی گئی ،لاٹھی چارج اور آنسو گیس کی شیلنگ بھی ہوئی۔عثمان اور عمر ڈار سمیت پی ٹی آئی قائدین کو حراست میں لے لیا گیا۔ پولیس نے اسٹیج سے کرسیاں ہٹا دیں۔ پولیس نے پی ٹی آئی کارکنوں کو جلسہ گاہ سے بھی باہر نکال دیا۔ پنڈال کو آنے والے راستے کنٹینر لگا بند کر دیے گئے۔ اہلکار ٹی ایم اے کے عملے اور مشینری کو بھی ساتھ لائے۔ کارکن اور قائدین کرینوں کے سامنے لیٹے رہے۔پولیس نے آپریشن کے دوران مقامی قائدین کے ساتھ متعدد کارکنوں کو بھی گرفتار کر لیا۔ پولیس نے اسٹیج سے کرسیاں اور قیادت کی تصاویر پر مبنی فلیکسز بھی ہٹا دیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں