شاہ محمود قریشی

سپریم کورٹ کی مختلف رجسٹریز میں درخواستیں جمع کرائیں ہیں،شاہ محمود قریشی

لاہور(نمائندہ عکس ) پاکستان تحریک انصاف کے وائس چیئرمین وسابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ پاکستان تحریک انصاف نے سپریم کورٹ کی مختلف رجسٹریز میں درخواستیں جمع کرائیں ہیں، چیف جسٹس سے درخواست کررہے ہیںکہ ایک جوڈیشل کمیشن تشکیل دیا جائے ، بہت سے پارلیمنٹرینز اور عام شہری حقائق جاننا چاہتے ہیں کہ حقیقت کیا ہے ، عثمان بزدار نے لاہور میں سپریم کورٹ رجسٹری میں درخواست جمع کرائی ، کراچی اور خیبرپختونخوا کے اسمبلی ممبران نے بھی پیٹیشنز جمع کرائی ہیں۔ پیر کے روز لاہور سپریم کورٹ رجسٹری کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہم چاہتے ہیں کہ تین نکات پر توجہ دی جائے ، عمران خان پر قاتلانہ حملہ کیوں ہوا اس کی تحقیقات ہونی چاہیے ، صحافی شہید ارشید شریف کے قتل کی بھی تحقیقات ہونی چاہیے ، آج پنجاب اسمبلی کا اجلاس بھی تھا اس نقطے پر تبادلہ خیال ہوا ، ہماری خواہش ہے کہ چیف جسٹس پہلی فرصت میں اس پر کارروائی کریں، اس موقع پرسینئر نائب صدر پاکستان تحریک انصاف وسابق وفاقی وزیر اطلات فواد چوہدری نے کہا کہ عمران خان پر قاتلانہ حملے کی ایف آئی آر درج نہیں ہورہی ۔

1876میں قانون آیاتھا 150سال بعد قانون ہی بدل دیا ، ایف آئی آر کا مطلب ہے کہ آپ ہر حال میں درج کرنا ہوتی ہے ، ہماری لڑائی آئین اور جمہوریت کی بحالی کیلئے ہیں ہم نے ادارون خو اپنے پاوں پر کھڑاکرنا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ برطانیہ کے عدالت نے التواءکی درخواست پر شہبا زشریف پر جرمانہ کیا ،ایسالگ رہا ہے کہ پاکستان بنانا ری پبلک ہے ، پاکستان کے فیصلے اب بند کمروں میںنہیں ہوسکتے ۔ آپ فیصلوں کو درست کریں ہم ہر ممکن تعاون کرینگے ، ملک میں معاملات ٹھیک نہیں ہوسکتے جب تک عوام کے فیصلوں کو تسلیم نہیں کرتے ،ملک میں جو معاملات ہوئے ان کو متنازع نہیں کیا ، ہماری جانب سے متنازعوںسے بچنا کا کہا گیا ہے ، ان معاملات کو آگے لے کر چلیں ، میں سمجھتا ہوں کہ پاکستان میں اتفاق رائے موجود ہے ، جو رجیم چینج تھا وہ غلط ،رجیم چین کے باعث ملک میں عدم استحکام پیدا ہوا ، دو راستے ہیں کہ اپنے فیصلے درست کریں ، یا پھر غلط فیصلوں کو اپنی غلط تسلیم کریں عوام بھیڑ بکریاں نہیں ، عوام نے ان فیصلوں کو نہیں ماننا ، اپنے فیصلے درست کریں ، ہرممکن تعاون کریں گے ۔ جب تک عوام کو تسلیم نہیں کیا جاتا ،تمام اداروں کو اپنی غلطی ماننی پڑے گی ، ہم ملک میں فوری انتخاباتکا مطالبہ کررہے ہیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں