سندھ ہائیکورٹ

سندھ ہائیکورٹ ، گیس کی بندش اور قلت کے خلاف دائردرخواست پر چیئرمین اوگرا، ایس ایس جی سی اور دیگر فریقین کو نوٹس جاری

کراچی(عکس آن لائن)سندھ ہائیکورٹ نے سندھ بھر،بالخصوص کراچی میں گیس کی بندش اور قلت کے خلاف درخواست میں چیئرمین اوگرا، ایس ایس جی سی اور دیگر فریقین کو نوٹس جاری کرتے ہوئے ایم ڈی سوئی گیس کو آئندہ سماعت پر جواب یقینی بنانے کا حکم دیدیاہے۔بدھ کو سندھ ہائیکورٹ میں کراچی سمیت سندھ بھرمیں گیس کی بندش اور قلت کے خلاف درخواست کی سماعت ہوئی۔

درخواست گزار محمود اختر نقوی کا موقف تھا کہ گیس کی لوڈ شیڈنگ سے لوگوں کی زندگی اجیرن ہوچکی ہے، گھروں میں گیس نہیں جس کی وجہ سے روٹی بھی تندور سے لا رہے ہیں، 9 دسمبر 2020 کو عدالت نے جواب طلب کیا مگر جواب بھی نہیں دیا جا رہا، ایم ڈی سوئی سدرن گیس کو ذاتی حیثیت میں طلب کیا جائے۔ جس پر فاضل جج نے ریمارکس دیئے کہ ڈائریکٹر ایس ایس جی سی کو بلا رہے ہیں اور پوچھتے ہیں قلت کیوں ہے۔عدالت نے حکم دیا کہ سوئی سدرن گیس کمپنی حکام آئندہ سماعت پر ذاتی حیثیت میں پیش ہوں، بتایا جائے کراچی میں گیس کی کمی کیوں ہے اور گیس کی قلت ختم کرنے کے لیے کیا اقدامات کیے جا رہے ہیں۔

عدالت نے چیئرمین اوگرا،ایس ایس جی سی اور دیگر فریقین کو نوٹس جاری کردئیے۔ایم ڈی سوئی گیس کو آئندہ سماعت پر جواب یقینی بنانے کا حکم دے دیا گیا۔سماعت کے دوران جسٹس محمد علی مظہر نے ریمارکس دئیے کہ سپریم کورٹ گیس کی ترسیل کے حوالے سے تفصیلی فیصلہ دے چکی ہے،اعلی عدلیہ کے احکامات کی روشنی میں جائزہ لیں گے۔درخواست گزارنے عدالت کو بتایا کہ سندھ میں سوئی گیس کی مجموعی پیداوارکا 68 فیصد نکالا جاتا ہے،پنجاب مجموعی پیداوار کا 4فیصد، بلوچستان 19فیصد،خیبرپختونخوا صرف 9 فیصد گیس پیدا کرتا ہے۔عدالت کو بتایا گیا کہ آئین کے آرٹیکل 158 کے تحت جس صوبے سے زیادہ گیس نکالی جائے گی،اس کودیگرصوبوں پر زیادہ ترجیح دی جائے گی،ملک میں سب سے زیادہ گیس پیدا کرنے باوجود صوبہ بھر میں گیس کی شدید قلت ہے۔سندھ میں گھروں میں گیس کی قلت ہے اور انڈسٹریزبھی بند ہورہی ہیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں