اقوام متحدہ (عکس آن لائن) اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے 79 ویں اجلاس میں “اقوام متحدہ کی اہم کانفرنسوں کے نتائج پر عمل درآمد اور اقوام متحدہ کے نظام کی مضبوطی اور اصلاحات” کے موضوع پر ایک مباحثہ منعقد کیا گیا۔
اس موقع پر اقوام متحدہ میں چین کے مستقل مندوب فوچھونگ نے کہا کہ صورتحال کو مزید بگڑنے یا بے قابو ہونے سے روکنے کے لیے تمام فریقین کو تحمل کا مظاہرہ کرنا چاہیے اور اشتعال انگیز بیانات اور اشتعال انگیز اقدامات سے گریز کرنا چاہیے، طاقت انصاف کی جگہ نہیں لے سکتی، ایک آزاد ریاست کے قیام کے لیے فلسطین کی دیرینہ خواہش کو مزید نظر انداز نہیں کیا جا سکتا، فلسطینی عوام کو درپیش تاریخی ناانصافی کو مزید نظر انداز نہیں کیا جا سکتا، جامع جنگ بندی میں کوئی تاخیر نہیں ہونی چاہیے اور “دو ریاستی حل” اس سے نکلنے کا بنیادی راستہ ہے۔
فو چھونگ نے اس بات پر زور دیا کہ سلامتی کونسل میں منطقی اصلاحات کرنا ضروری ہے اور اس کی کلید درست سمت کو یقینی بنانا، افریقی ممالک سمیت ترقی پذیر ممالک کی بڑی تعداد کی نمائندگی اور آواز کو حقیقی معنوں میں بڑھانا اور آزاد خارجہ پالیسیوں کے حامل زیادہ سے زیادہ چھوٹے اور درمیانے درجے کے ممالک کو سلامتی کونسل کی فیصلہ سازی میں حصہ لینے کی اجازت دینا ہے۔انہوں نے کہا کہ سلامتی کونسل کو جغرافیائی سیاسی محاذ آرائی اور بلاک سیاست کا میدان نہیں بننے دینا چاہیے