صدر مملکت

دنیا میں جامع قیام امن کیلئے اخلاقیات اور انسانیت پر مبنی عالمی نظام کو اپنایا جانا چاہیے، صدر مملکت

اسلام آباد (عکس آں لائن)صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے تمام اقوام اور لوگوں پر بلاامتیاز، یکساں اور منصفانہ طور پر بین الاقوامی قوانین کے اطلاق کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ دنیا میں جامع قیام امن کیلئے اخلاقیات اور انسانیت پر مبنی عالمی نظام کو اپنایا جانا چاہیے، باہمی یقینی تباہی، مہذب اور رحمانہ جنگ کے تصورات کو مسترد کرکے ہی مکمل عالمی امن کا حصول ممکن ہے۔ جمعہ کو پاکستان انسٹی ٹیوٹ آف پیس سٹڈیز (پپس) کے ڈائریکٹر محمد عامر رانا کی قیادت میں وفد سے ملاقات کے دوران گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ دنیا میں جامع قیام امن کیلئے اخلاقیات اور انسانیت پر مبنی عالمی نظام کو اپنایا جانا چاہیے، دنیا بھر کے معاشرے طاقت کا استعمال ختم کرنے کیلئے کوششیں کر رہے ہیں۔ صدر مملکت نے تمام اقوام اور لوگوں پر بلاامتیاز، یکساں اور منصفانہ طور پر بین الاقوامی قوانین کے اطلاق کی ضرورت پر زور دیا۔

انہوں نے کہا کہ باہمی یقینی تباہی، مہذب اور رحمانہ جنگ کے تصورات کو مسترد کرکے ہی مکمل عالمی امن کا حصول ممکن ہے، یہ تصورات طاقت کے عناصر ہیں اور انصاف کے اصولوں کے خلاف ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ذاتی مفادات، تعصبات یا فوبیازکے بجائے وسیع تر عوامی مفاد کو مدنظر رکھتے ہوئے قوانین بنائے جائیں، آئین کی پاسداری، قوانین کا منصفانہ، غیرجانبدارانہ اور منصفانہ اطلاق ضروری ہے۔ ہندوستان میں اسلامو فوبیا، مذہبی تعصب اور اقلیتوں کو ڈرانے اور تشدد کے بڑھتے ہوئے رجحان پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے صدر مملکت نے کہا کہ اس طرح کے رجحانات اور طرزعمل معاشرے پر دیرپا اثرات مرتب کرتے ہیں اور ان کا خاتمہ مشکل ہے۔

انہوں نے کہا کہ افراد کی پرائیویسی کا احترام کرنا چاہئے اور ایسا معاشرہ تشکیل دینا چاہئے جس میں برداشت اور نئے خیالات، انوویشنز اور نظریات کا خیرمقدم کیا جائے، معاشرے میں کسی طرح کی بالخصوص سیاست میں پولرائزیشن معاشرے میں درپیش چیلنجز، بدامنی پیدا کرنے اور دبائو سے نمٹنے کیلئے ادارہ جاتی طریقہ کار میں خامیوں کی نشاندہی کرتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پپس کو اپنی مشاورت کا دائرہ کار بڑھانا چاہئے اور نظریات و خیالات کی مضبوطی کیلئے سول سوسائٹی، سرکاری و نجی اداروں، عوام کے نمائندوں کے ساتھ نتیجہ خیز مشاورت اور بڑے پیمانے پر قومی و بین الاقوامی تھنک ٹینکس اور متعلقہ فریقوں کے ساتھ وسیع تناظر میں مشاورت کو فروغ دینا چاہئے۔ ملاقات کے دوران پپس کے ڈائریکٹر نے صدر مملکت کو ”چارٹر آف پیس” پالیسی دستاویز پر ایک پریزنٹیشن دی۔ یہ دستاویز پپس نے مختلف فریقوں کی مشاورت کے بعد تیار کی ہے۔ دستاویز میں جمہوریت کے فروغ، آئین، انسانی حقوق اور قانون کی حکمرانی برقرار رکھنے، ملک میں پائیدار امن کیلئے ضروری عناصر کا ذکر کیا گیا ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں