شازیہ مری

حکومت کو بچانے کے لئے اسپیکر آئین کی دھجیاں اڑانے سے باز رہیں، شازیہ مری

اسلام آ باد (نمائندہ عکس ) پاکستان پیپلز پارٹی پرلیمنٹرینز کی مرکزی سیکریٹری اطلاعات شازیہ مری نے کہا ہے کہ حکومت کو بچانے کے لئے اسپیکر آئین کی دھجیاں اڑانے سے باز رہیں، اسپیکر کا منصب غیر جانب دار ہوتا ہے مگر شاید اسد قیصر بھی نیوٹرل ہونے کو جانور ہونا سمجھتے ہیں اور اس لئے جانب داری کا مظاہرہ کر رہے ہیں۔

شازیہ مری نے اپنے جاری کردہ ایک بیان میں کہا کہ اپوزیشن نے آٹھ مارچ کو ریکوزیشن جمع کروائی، اگر 14 روز میں اجلاس نہ بلایا گیا تو یہ آرٹیکل (3) 54 کی کھلی خلاف ورزی ہوگی، قومی اسمبلی کے قواعد اسپیکر قومی اسمبلی کو پابند کرتے ہیں کہ اجلاس کی ابتدا میں کسی اور کارروائی کے بجائے وہ صرف تحریک عدم اعتماد کا آغاز کروائے۔ شازیہ مری نے کہا کہ پی ٹی آئی رہنماں نے اپنی کورکمیٹی اجلاس کے بعد 28 مارچ کو تحریک عدم اعتماد کے اجلاس کا اعلان کیا جو آئین اور قواعد کی خلاف ورزی ہے، پاکستان پیپلز پارٹی آئین شکنی کی کسی صورت اجازت نہیں دے گی اور اگر ایسا کرنے کی کوشش ہوئی تو سنگین نتائج برآمد ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ آئین کے مطابق یہ اسپیکر کا مکمل اختیار ہے کہ وہ یہ اجلاس بلائے، یہ وہ اجلاس نہیں کہ جسے صدر مملکت طلب کرے، اسپیکر قومی اسمبلی اپنے جانب دارانہ روئیے سے تنظیم تعاون اسلامی کے اجلاس کو بھی متنازع بنارہے ہیں جو افسوس ناک عمل ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ اسپیکر قومی اسمبلی اجلاس کو بلانے کے عمل میں تاخیری حربے استعمال کرنے سے گریز کریں، اگر اسپیکر 21 مارچ کو اجلاس طلب کرلیں تو وہ آئین کی بھی خلاف ورزی سے بچ جائیں گے اور اگلے دن تنظیم تعاون اسلامی کا اجلاس بھی بغیر کسی آئینی بحران کے ممکن ہوسکے گا۔ پاکستان پیپلز پارٹی پرلیمنٹرینز کی مرکزی سیکریٹری اطلاعات شازیہ مری نے مزید کہا کہ پاکستان پیپلز پارٹی تنظیم تعاون اسلامی کے وزرائے خارجہ کے اجلاس کا تہہ دل سے خیرمقدم کرتی ہے، ہمارا یہ مطالبہ ہے کہ آئین کی خلاف ورزی بھی نہ ہو اور او آئی سی اجلاس بھی خوش اسلوبی سے ہوجائے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں