جبری گمشدگیاں

تحصیل ساہیوال سے جبری لاپتہ ہونے والے سردار تنویر حیدر بلوچ کے ورثاءاور علماءکرام کے ہمراہ سرگودھا پریس کلب میں پریس کانفرنس

سرگودھا(نمائندہ عکس آن لائن)سرگودھا میں امامیہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن پاکستان کے مرکزی صدر عارف حسین علجانی نے تحصیل ساہیوال سے جبری لاپتہ ہونے والے سردار تنویر حیدر بلوچ کے ورثاءاور علماءکرام کے ہمراہ سرگودھا پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ جبری گمشدگیاں قانون اور آئین کی خلاف ورزی ہیں جب قانون نافذ کرنے والے ہی قانون کو پامال کرتے ہیں تو اس سے تاثریہ جاتا ہے کہ جس کی لاٹھی اس کی بھینس کا راج ہے ۔

اس موقع پر علامہ مولانا ملک نصیر حسین پرنسپل درالعلولم محمدیہ ٹرسٹ سرگودھا‘ سید ملازم حسین نقوی ضلعی جنرل سیکرٹری مجلس وحدت المسلمین سرگودھا‘ مولانا محمد سبطین علوی پرنسپل جامعتہ المرتضی جوہر آبادبھی موجود تھے۔انہوں نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اگر انتہا پسند تکفیری بھی ایسا رویہ اختیار کریں اور قانون کرنے والے بھی قانون پر عمل نہ کریں جن کی ذمہ داری ہے تو ایسی صورت حال میں کس سے انصاف اور امن کی امید لگائی جائے ۔ مسلسل گمشدگیوں سے شہریوں میں یہ تاثر پایا جاتا ہے کہ گویا ملک میں قانون نام کی کوئی چیز وجود ہی نہیں رکھتی۔ جس فرد پر ذرا بھی شک ہو یا جس سے آپ راضی نہیں ہیں بیلنس پالیسی کے نام پر اسے جبری طور پر اغواءکر لیا جاتا ہے ۔

یہ انتہائی ظالمانہ عمل ہے جس سے ہر محب وطن پاکستانی کا دل رنجیدہ ہے ۔ہم پاکستان میںلاقانونی کے حامی نہیں ہیں تاریخ گواہ ہے کہ کوئٹہ میں سینکڑوں جنازے سڑک پر رکھ کر پرامن احتجاج کیا ہم محب وطن شہری ہیں ہمارا قانون نافذ کرنے والے اداروں سے مطالبہ ہے کہ جبری طور پر لاپتہ کئے جانے والے افراد کو فوری طور پر بازیاب کروایاجائے اگر وہ کسی بھی جرم میں ملوث ہیں تو عدالت اور قانون کے مطابق ان کو سزا دی جائے ۔ انہوں نے مزید کہا کہ ملت تشیع کے نوجوانوں کو پہلے فرقہ وارانہ تشدد کی بھینٹ چڑھایا گیا اب مسنگ پرسنز کا مسئلہ اس سے بھی زیادہ سنگین ہو چکا ہے لاپتہ شیعہ افراد کے لواحقین ہم سے سوال کرتے ہیں کہ ہمارے عزیز کہاں ہیں وہ دوہری اذیت کا شکار ہیں۔ ہم ہمیشہ سے مطالبہ کرتے آئے ہیں کہ اگر لاپتہ کئے جانے والے افراد کسی جرم میں ملوث ہیں تو انہیں عدالت میں پیش کیا جائے ہمارے متعدد نوجوان عزیز لاپتہ کئے گئے ہیں ہم مسنگ پرسنز کو فراموش نہیں کرینگے ہر قیمت پہ ہمیں یہ افراد چاہئیں انہیں رہا کیا جائے ۔

ہم پورے ملک میں ان کے لئے آوازا اٹھائیں گے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ ہمارے صبر کا پیمانہ لبریز ہو چکا ہے ہم گزشتہ تین سال سے ایک ہی مطالبہ کر رہے ہیں کہ ہمارے لاپتہ افراد کو فوری طور پر بازیاب کروایا جائے اگر وہ کسی بھی جرم میں ملوث ہیں تو انہیں عدالت میں پیش کیا جائے ۔ ہم آرمی چیف ‘ چیف جسٹس اور وزیراعظم پاکستان سے مطالبہ کرتے ہیں کہ تنویر حیدر سمیت تمام لاپتہ افراد کو فوری بازیاب کروایا جائے جب تک تمام لاپتہ افراد کو بازیاب کرو ایا نہیں جاتا ہماری پرامن تحریک جاری رہے گی۔ ہم ملک کے کونے کونے میں دھرنوں کا دائرہ وسیع کردینگے اور ہرگز چین سے نہیں بیٹھیں گے۔ اس کے علاوہ بیرون ممالک میں محب وطن پاکستانی اس احتجاجی تحریک کے دائرہ کار کو بڑھاتے ہوئے احتجاج ریکارڈ کر وائیں گے اور جب تک آخری لاپتہ فرد واپس نہیں آجاتا ہم احتجاج جاری رکھیں گے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں