چوہدری سرور

تحریک انصاف کا کوئی رکن قومی اسمبلی مستعفی ہونے کے حق میں نہیں تھا’چوہدری سرور

لاہور( نمائندہ عکس)سابق گورنر پنجاب چوہدری سرور نے کہا ہے کہ تحریک انصاف کا کوئی رکن قومی اسمبلی سے مستعفی ہونے کے حق میں نہیں تھا،پی ٹی آئی کو قومی اسمبلی سے مستعفی نہیں ہونا چاہیے تھا۔نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہویء چوہدری سرور نے کہا کہ بہت سے لوگ عمران خان کو سرور فائونڈیشن کا نام لے کر مس لیڈ کرتے تھے، گورنر کے دفتر کو فائونڈیشن کیلئے پیسہ اکٹھا کرنے کا الزام لگتا رہا۔سابق گورنر پنجاب نے کہا کہ جہانگیرترین سے پچھلے ہفتے ایک شادی میں ملاقات ہوئی، جہانگیرترین سے کہا کہ باتیں چل رہی ہیں میں اور آپ کوئی جماعت بنارہے، مزید کہا کہ سیاسی طور پر کہہ چکاہوں دسمبرتک فوکس سیلاب متاثرین پر ہے۔انہوں نے کہا کہ خوابوں میں بھی نہیں تھاکہ عثمان بزدار وزیراعلی بنیں گے، پارٹی کا کوئی رکن عثمان بزدار سے خوش نہیں تھا

۔چوہدری سرور نے کہا کہ عثمان بزدار کا استعفیٰوزیراعظم کے دفتر سے ملا تھا، استعفیٰ پہلے میرے سیکرٹری کے پاس آنا چاہیے تھا، عثمان بزدار کو بلا کر ان سے استعفے کی تصدیق کی تھی، عثمان بزدار نے کہا کہ وزیراعظم ہائوس سے حکم ہے استعفیٰ قبول کرلیں۔ انہوں نے کہا کہ سائفر سے متعلق مجھے علم نہیں تھا، تمام جماعتوں کو لیول پلئنگ فیلڈ ملنا چاہیے۔چوہدری سرور نے کہا کہ پی ٹی آئی سمیت کسی جماعت میں جمہوریت نہیں ہے، پی ٹی آئی کیلئے پنجاب کے صدر کا امیدوار تھا مگر پارٹی کے انٹرا پارٹی انتخابات ملتوی کرادئیے گئے،اب پی ٹی آئی کاحصہ نہیں،آزادپنچھی ہوں۔انہوںنے کہا کہ گورنر کے عہدے سے ہٹانے پر حیرت ضرور ہوئی تھی، عمران خان کوکہاتھاکارکرگی سے مطمئن نہیں ہیں تواستعفیٰ لے لیں، نہیں معلوم کس وجہ سے گورنر کے عہدے سے ہٹایا گیا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں