نبیل ظفر

بہت سے پراجیکٹس صرف گھر کو چلانے کے لیے کیے ،بہت کم کام ایسا رہا جس کو ادا کرکے خوشی ہوئی ہو’ نبیل

لاہور(عکس آن لائن) نامور اداکار نبیل ظفر نے کہا ہے کہ بہت سے پراجیکٹس صرف اپنے گھر کو چلانے کے لیے کیے اوربہت کم کام ایسا رہا جس کو ادا کرکے خوشی ہوئی ہو ،ہم نے اشفاق احمد کے ایسے ڈرامے بھی کیے ہوئے ہیں جن کا دورانیہ محض 40 منٹ پر محیط تھا لیکن وہ مکمل طور پر تھیسس تھے،ریٹنگ نے پاکستانی ڈراموں کا معیار گرا دیا ہے، عورت کو ہی ولن اور عورت کو ہی ہیرو بنا دیا گیا ہے ۔

ایک انٹر ویو میں اس سوال کے جواب میں کہ آپ کو کون سا پراجیکٹ چھوڑنے پر مایوسی ہوئی کے جواب میں انہوں نے کہا کہ مجھے بہت سے پراجیکٹس کرنے پر بے حد مایوسی ہوئی،بہت سارے پراجیکٹس تو انہوں نے گھر کے چولہے کو جلانے کے لیے کیے یعنی وہ پراجیکٹس صرف پیسوں کے لیے کیے،مجھے اپنے کیئریر میں کیے جانے والے تمام پراجیکٹس میں سے صرف 20 پراجیکٹس کو انجام دے کر اچھا لگا،باقی سارے پراجیکٹس پیسہ کمانے کے لیے کیے۔نبیل نے پاکستانی ڈراموں کے موجودہ ٹرینڈ پر بات کرتے ہوئے کہا کہ پہلے ڈراموں کا کینوس بہت بڑا ہوتا تھا، مگر اب عورت کو ہی ولن اور ہیرو دکھایا جاتا ہے۔

پہلے اوراب موجودہ ڈراموں میں بے حد فرق آیا ہے،مجھے لگتا ہے کہ اب ڈرامے کا کینوس چھوٹا ہو گیا ہے تاہم تکنیکی اعتبار سے یقینی طور پر معیار اچھا ہوا ہے ۔انہوں نے کہا کہ ریٹنگ نے پاکستانی ڈراموں کا معیار گرا دیا ہے، ریٹنگ کے لیے عورت کو رلایا جاتا ہے،ہرآدمی کو لگتا ہے کہ عورت کو رلا کر ریٹنگ آئے گی، عورت کو ہی ولن بنا دیا، عورت کو ہی ہیرو ، اچھی بات ہے کہ ایسا کام بھی ہونا چاہیے لیکن ڈرامے ہی ایک ہی نوعیت کے ہو۔

اپنا تبصرہ بھیجیں