شبلی فراز

اداروں کے خلاف ہرزہ سرائی برداشت نہیں کی جائے گی، شبلی فراز

اسلام آباد(عکس آن لائن ) وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات شبلی فراز نے کہا ہے کہ اداروں کے خلاف ہرزہ سرائی کو برداشت نہیں کیا جائے گا،عوام اپوزیشن کے ذاتی مفادات کی سیاست کو جانتے ہیں جبکہ فواد چوہدری نے کہا کہ عمران خان نے کہاتھا احتساب کا عمل شروع ہوگا یہ اکٹھے ہو جائیں گے، 11 پارٹیاں 15 سے 18 ہزار لوگ بھی اکٹھے نہیں کر پائیں، مولانا فضل الرحمان نے تو خالی کرسیوں سے خطاب کیا، ان کو اپنی اصلیت نظر آگئی، ان کو مزید جلسوں پر نظر ثانی کرنی چاہیے۔

اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شبلی فراز نے کہا کہ عوام اپوزیشن کے ذاتی مفادات کی سیاست کو جانتے ہیں، اپوزیشن کا پہلا شو فلاپ ہوگیا، ان کے پاس کوئی پروگرام نہیں، انھوں نے عوام کے لیے کچھ نہیں کیا، ان کو غریبوں کے دکھ درد کا کیا پتہ ؟ مریم نواز بتائیں انہوں نے کسی غریب سے آخری ملاقات کب کی؟ شبلی فراز نے کہا کہ گزشتہ روز اپوزیشن کے جلسے میں اداروں کے خلاف گھٹیا زبان استعمال کی، ملکی تحفظ کے ضامن اداروں کے خلاف مہم جوئی کی اجازت نہیں دی جاسکتی، اداروں کے خلاف ہرزہ سرائی کو برداشت نہیں کیا جائے گا۔

اس موقع پر فواد چوہدری نے کہا کہ عمران خان نے کہاتھا احتساب کا عمل شروع ہوگا یہ اکٹھے ہو جائیں گے، 11 پارٹیاں 15 سے 18 ہزار لوگ بھی اکٹھے نہیں کر پائیں، مولانا فضل الرحمان نے تو خالی کرسیوں سے خطاب کیا، ان کو اپنی اصلیت نظر آگئی، ان کو مزید جلسوں پر نظر ثانی کرنی چاہیے، امید ہے آپ اپنے باقی جلسے موخر کردیں گے۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ مسلم لیگ والوں سے کہتا ہوں کہ خطرناک کھیل نہ کھیلے، نواز شریف خطرناک بیانیے پر کام کررہے ہیں ، یہ بیانیہ ناکام ہوگا، نواز شریف کاعمل ایسا ہے جیسے ناراض محبوبہ، انہیں سمجھ نہیں آرہی کہ کیسے بدلہ لیں، میں نوازشریف کو باہر بھیجنے کے حق میں نہیں تھا کیونکہ جب ایسے لوگ باہر جاتے ہیں تو وہ غیر ملکی ایجنڈے کا حصہ بن جاتے ہیں، پاکستان کے اداروں پر تنقید بھارت کا ایجنڈا ہے، نوازشریف کو لندن سے واپس لایا جائے گا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں