آم کے باغات

آم کے باغات کو مینگو ملی بگ سے بچانے کیلئے فوری تدارکی اقدامات کی ہدایت

قصور(عکس آن لائن)ترجمان محکمہ زراعت نے کہا ہے کہ آم کے درختوں پر حملہ آور ہونے والے 70سے زائد اقسام کے کیڑوں میں مینگوملی بگ سب سے خطرناک اور معاشی نقصان پہنچانے والا کیڑاہے لہذاباغبانوں کو باغات کی مناسب دیکھ بھال اور فوری تدارکی حفاظتی اقدامات کی ہدایت کی ہے اور کہاگیاہے کہ اس کیڑے سے بچا کےلئے جو آم کے علاوہ سنگترے، مالٹے ، شہتوت، بیر، امروداورجامن سمیت تقریبا70 درختوں پر بھی حملہ آور ہوتا ہے فوری مناسب انتظامات یقینی بنائیں،

باغبانوں کے نام پیغام میں انہوں نے کہا کہ پنجاب میں وسیع رقبہ پر آم کی کاشت کی جاتی ہے مگر ہمارے اکثر باغبان تحفظ نباتات کے بارے میں سفارش پر عمل نہیں کرتے جس سے باغات کو بھاری نقصان پہنچتاہے۔انہوں نے کہا کہ مینگوملی بگ مئی تک متحرک رہتاہے اورسال کا باقی حصہ ا نڈوں کی شکل میں گزارتاہے جس کے انڈے کا رنگ گلابی اور شکل گول شلغم کے بیج جیسی ہوتی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ مادہ 400 سے 500کی تعدادمیں سفیدتھیلیوں میں زمین کے اندر انڈے دیتی ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں